لاہور (جیوڈیسک) دریاؤں کی بے رحم موجوں نے پنجاب میں تباہی کی نئی داستان رقم کر دی۔ کھیت کھلیان پانی میں ڈوب گئے،گھر بار مال مویشی سب کچھ لٹ گیا۔
ہزاروں خاندان دیکھتے ہی دیکھتے کھانے پینے کو محتاج ہو گئے ، سیلاب زدگان کے غم کون کم کرے گا ؟؟؟ ٹھاٹھیں مارتا سیلابی ریلا جہاں سے گزرا ، تباہی چھوڑ گیا۔ دور دور تک نظر آتے اس پانی نے کھیت کھلیانوں اور ویرانوں میں فرق مٹا دیا۔ لوگوں کے پاس ، گھر رہا نہ در اور کتنے ہی خاک بسر ہو گئے۔ جدھر دیکھو چہروں پر غم ہی غم دکھائی دیتا ہے۔
کسی کو فصل کھو دینے کا غم ہے ،اور کوئی مال مویشی بہہ جانے سے پریشان ، یہ بدنصیب ماں بیٹی کا جہیز لٹ جانے پر اپنی قسمت کو رو رہی ہے۔ بارش میں کھیلنے کی ضد کرنے والے بچے بھی پانی کا غضب دیکھ کر سہم چکے ہیں گھر کی چھت کھودینے والے یہ لٹے پٹے لوگ کھلے آسمان تلے پڑے ہیں۔
ان کا شکوہ ہے کہ چار روز سے کھانے پینے کو کچھ نہیں ملا۔ دریائے چناب کی منہ زور لہریں مسلسل بستیاں اجاڑ رہی ہیں ۔ متاثرہ افراد کو جہاں امداد چاہیے وہیں وہ یقین بھی مانگتے ہیں کہ حکومت کچھ ایسا انتظامات کرے کہ اگلے برس سیلاب انہیں در بدر نہ کر سکے۔