ملک بھر میں شدید بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ شمالی وزیرستان، مینگورہ، نارووال اور حویلی لکھا میں سیلاب نے تباہی مچا دی ہے جبکہ اٹک میں امام مسجد دریائے ہرہ میں ڈوب گیا۔ شمالی وزیرستان کے دریائے کانی گو میں طغیانی سے درجنوں مکانات اورسیکڑوں ایکڑ اراضی پر کھڑی فصلیں تباہ ہو گئی ہے۔ طغیانی سے میرانشاہ کو دتہ خیل سے ملانے والا رابطہ پل بھی بہہ گیا جس کے باعث دتہ خیل اور شوال کا وزیرستان سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔
مینگورہ میں بارش کے باعث برساتی نالے میں طغیانی آ گئی۔ سیلابی ریلے میں 2 پل اور 2 دکانیں بہہ گئیں۔ اٹک میں دریائے ہرو میں طغیانی سے امام مسجد ڈوب گیا جس کی تلاش جاری ہے۔ دوسری جانب دریائے ستلج میں ہیڈ سلیمان کی کے مقام پر پانی کی سطح بلند ہونے سے 20 دیہات زیر آب آ گئے۔ ہیڈ سلیمانکی میں پانی کی آمد 49 ہزار کیوسک اور اخراج37 ہزار کیوسک ہے۔ نارو وال میں نالہ ڈیک میں طغیانی سے سیالکوٹ روڈ ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی ہے۔ سیلاب سے 24 سے زائد دیہات زیر آب آگئے۔ قلعہ احمد آباد میں پانی داخل ہونے سے ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔