مظفر گڑھ (جیوڈیسک) سیلابی ریلا پنجاب میں بربادی پھیلاتا ہوا سندھ کی جانب بڑھنے لگا، ضلع مظفر گڑھ میں سپر بند ٹوٹنے سے سیلابی پانی سیت پور شہر میں داخل ہو گیا، ہیڈ پنجند کے قریب بیٹ گوپانگ اور سرور آباد، زمیندارہ بند ٹوٹ گئے، 85 سے زائد دیہات ڈوب گئے، گدو بیراج پر پانی کی سطح بلند ہونے سے پانی گھوٹکی میں کچے کے علاقوں میں داخل ہوگیا۔
دریائے چناب کے سیلابی ریلے نے اب تک سیکڑوں بستیاں صفحہ ہستی سے مٹا دیں۔ ہیڈ پنجند کے قریب بیٹ گوپانگ اور سرور آباد زمیندارہ بند ٹوٹنے سے 85 سے زائد دیہات ڈوب گئے۔
علی پور میں سیت پور کے مقام پر سپر بند ٹوٹنے سے پانی شہر میں داخل ہوگیا جس کے بعد سیت پور اور علی پور کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔ سیت پور اور نواحی علاقوں سے لوگوں کی نقل مکانی جاری ہے۔ دریائے چناب کے بپھرے سیلابی پانی کے سامنے لکھ پال کے مقام پر سرورآباد زمیندارہ بند بھی نہ ٹھہر سکا۔
سیلابی پانی سے متعدد دیہات ڈوب گئے ۔ مظفرگڑھ میں دوآبہ حفاظتی بند توڑنے کے بعد بستیوں میں داخل ہونے والے پانی کو دریائے چناب میں واپس ڈالنے کے لیے چک روہاڑی بند بھی توڑ دیا گیا جس سے دوآبہ اور چک روہاڑی کے درمیان تمام دیہات ڈوب گئے اور ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں بھی تباہ ہوگئیں۔ علاقے کا زمینی رابطہ منقطع ہونے کے باعث تمام متاثرین بھوکے پیاسے امداد کے منتظر ہیں۔ پنجند اور تونسہ بیراج پر پانی کی سطح میں اضافہ ہونے کے بعد مٹھن کوٹ سے لوگوں نے نقل مکانی شروع کر دی ہے۔
گڈو بیراج کے مقام پر بھی پانی کی آمد بڑھنے سے سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی ہے اور پانی گھوٹکی کے کچے کے دیہات میں داخل ہونا شروع ہو گیا ہے، متعدد دیہات کا زمینی راستہ کٹ چکا ہے۔ قادر پورہ کے درجنوں دیہات بھی پانی کی لپیٹ میں آ گئے ہیں، گھوٹکی میں دریا کے پشتوں کی مضبوطی کا کام تیز کر دیا گیا ہے۔