خوراک کبھی اتفاقیہ تو کبھی کسی حادثے کی وجہ سے زمین پر گر سکتی ہے لیکن اگر آپ اسے اٹھا کر کھانا چاہتے ہیں تو سائنس دان آپ کے اس خیال سے بالکل متفق نہیں ہیں۔
رٹگرز یونیورسٹی کے محققین کی طرف سے حال ہی میں ایک تحقیق کی گئی ہے جس میں محققین نے اس سوچ کو غلط ثابت کر دیا ہے کہ فرش پر گرا کھانا پانچ سیکنڈز کے اندر اندر اٹھا کر کھایا جا سکتا ہے۔ بلکہ سائنسی شواہد کی بنیاد پر بتایا ہے کہ ایک بار زمین پر گرنے والی خوراک میں بیکٹیریا فوری طور پر منتقل ہو جاتے ہیں۔
رٹگرز یونیورسٹی میں شعبہ فوڈ سائنس کے پروفیسر ڈونالڈ شیفنر کو پتا چلا کہ کھانے کی نمی، فرش کی قسم اور زمین پر پڑے رہنے کے وقت نے کھانے کی آلودگی میں اہم کردار ادا کیا تھا اور کچھ مثالوں میں بیکٹیریا کی منتقلی ایک سیکنڈ سے کم میں شروع ہو گئی تھی۔
ان کے نتائج امریکن سوسائٹی فار مائیکرو بیالوجی کے آن لائن جریدے ” اپلائیڈ اینڈ اینوائرمینٹل مائیکرو بیالوجی” میں شائع ہوئے ہیں۔ جس میں پروفیسر شیفنر نے کہا کہ پانچ سیکنڈ کے اندر گری ہوئی چیز کو اٹھا کر کھانے کا مقبول تصور یہ ہے کہ کھانا اگر فرش پر گر جائے تو اسے فوری طور پر اٹھا کر کھانا محفوظ ہوتا ہے کیونکہ خوراک میں بیکٹیریا کے منتقل ہونے کے لیے وقت کی ضرورت ہوتی ہے”۔
انھوں نے کہا کہ” کیونکہ یہ تصور عملی طور پر وسیع پیمانے پر عام ہے لہذا ہم نے اس پر تحقیقات کرنے کا فیصلہ کیا ”۔ تحقیق کے مصنف پروفیسر شیفنر نے کہا کہ ”یہ موضوع بظاہر ہلکا پھلکا لگتا ہے لیکن ہم اپنے نتائج کی سائنسی شواہد کی بنیاد پر تصدیق چاہتے تھے”۔
تحقیق کے مصنف پروفیسر شیفنر اور شریک مصنفہ مرینڈا نے اپنے مطالعے کے لیے تجربہ گاہ میں چار مختلف کھانے کی اشیاء تربوز، ڈبل روٹی، ڈبل روٹی کے ساتھ مکھن اور چپچپی کینڈی اور اسی طرح چار مختلف فرش اسٹین لیس اسٹیل، سیرامک ٹائل، لکڑی اور قالین پر تجربات کر کے سائنسی ثبوت اکھٹے کئے۔
اس کے علاوہ محققین نے چار مخصوص اوقات ایک سیکنڈ، پانچ سکینڈ، تیس سیکنڈ اور پانچ منٹ تک فرش پر کھانا چھوڑ کر بھی خوراک کی آلودگی کا معائنہ کیا۔
محققین نے مجموعی طور پر 128 تجربات میں فرش کی قسموں، خوراک کی قسموں اور زمین پر کھانا پڑے رہنے کی مدت کی جانچ کی تھی جبکہ تجربات کے دوران فرش کو بیکٹیریا کے ساتھ آلودہ کیا گیا جس کے بعد کھانے کے نمونے گرائے گئے اور اسے مخصوص مدت کے لیے زمین پر چھوڑ دیا گیا تھا۔
سائنس دانوں کے مطالعے سے ظاہر ہوا کہ تربوز زمین پر گرنے کے بعد چاروں کھانوں میں سے سب سے زیادہ آلودہ ہوا تھا اور جیلی کینڈی پر سب سے کم بیکٹیریا تھے۔ پروفیسر شیفنر نے کہا کہ زمین سے کھانے تک آلودگی منتقل ہونے میں نمی کا سب سے بڑا ہاتھ ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ”بیکٹیریا کی ٹانگیں نہیں ہوتی ہیں وہ نمی کے ساتھ کھانوں میں منتقل ہوتے ہیں اور جتنا زیادہ کھانے میں پانی ہو گا اتنا زیادہ بیکٹیریا منتقل ہونے کا خطرہ بھی بڑھتا ہے اور ہر قسم کی سطح پر زیادہ دیر کھانا پڑا رہنے کا نتیجہ عام طور پر زیادہ بیکٹیریا کی آلودگی کی صورت میں نکلتا ہے”۔
تحقیق کے غیر متوقع نتائج سے یہ بھی پتا چلا کہ قالین پر اسٹین لیس اسٹیل اور ٹائلز کے مقابلے میں کم آلودگی منتقل ہونے کا امکان تھا جب کہ لکڑی پر آلودگی کی منتقلی کی شرح متغیر تھی۔ مزید برآں تحقیق سے بھی ثابت ہوا کہ فرش اور کھانے کی اشیاء کی بناوٹ بیکٹیریا کی منتقلی کے لیے اہم کردار ادا کرتی ہے۔
پروفیسر شیفنر نے تجویز کیا کہ پانچ سیکنڈ تصور میں کچھ حقیقت ہے وہ ان معنوں میں کہ کھانے کا زیادہ دیر تک فرش پر پڑے رہنے کا مطلب زیادہ آلودگی ہے اسی طرح نتائج یہ بھی بتاتے ہیں کہ کھانے کی نوعیت اور جس قسم کے فرش پر کھانا گرتا ہے یہ دونوں عوامل بھی یکساں یا اس سے زیادہ اہمیت کے حامل ہیں۔