پھول کو جان جگر کر لو

دوستو اپنے کیڈر کے مسائل کو از بر کر لو
یہی التجا ہے کہ اس سے محبت کر لو
اے ۔سی ۔آر ہوں یا نو انکوائری سرٹیفکیٹ
میٹنگ سے پہلے ان کو داخل دفتر کر لو
اپ گر یڈیشن ہو پے سکیل رویژن ہو یا دیگر
ان پہاڑوں کو جہدِ مسلسل سے جلد سرَ کر لو
اپنے ہاتھ سے پھول کا پودا لگانے والو
پتیوں سے پھول اور پھولوں سے سحر کر لو
لگتا ہے کہ اب احساس زیاں لوٹ آیا ہے
میری مانو تو اس سے شیر و شکر کر لو
رہ جائے گر کہیں تشنگی باقی
عرض یہ ہے کہ اسے صرَفِ نظر کر لو
شب و روز جگاتا ہے تمہیں غوث
اب تم بھی تو پھول کو جان جگر کر لو

Chaudhry Ghulam Ghaus

Chaudhry Ghulam Ghaus

تحریر: چوہدری غلام غوث سمرا