نالہ غوث
Posted on March 13, 2015 By Geo4 Webmaster آپکی شاعری, شاعری
یہ پھول بھی کیا پھول ہیں پھولے نہیں سماتے
ان سے پھولوں کی خوشبو کے جھونکے سنبھالے نہیں جاتے
لوگوں کے چہروں پر دیکھ کر خوشیوں کی مہک
یہ پھول بھی کیا پھول ہیں پھولے نہیں سماتے۔۔۔۔
یہ پھول ارزئووں امنگوں کی ترجمانی کر کے
ملازموں کے دکھوں کے مداوے کی روانی کر کے
ان کے زخموں پر پھول پتیاں رکھ کر
یہ پھول بھی کیا پھول ہیں پھولے نہیں سماتے۔۔۔
دن رات یہ لوگوں کی دعائیں لے کر
بڑھتی ہو ئی جستجو کی صدائیں لے کر
اللہ کے فضل و کرم کی عطائیں لے کر
یہ پھول بھی کیا پھول ہیں پھولے نہیں سماتے۔۔۔
پر موشن کی چمک سے روشن آنگن ہے ہمارا
پھل مل رہا ہے ہمیں اپنی محنت کا یہ سارا
خدا نے بدل دیا ہے ہمارے مقدر کا بھی دھارا
یہ پھول بھی کیا پھول ہیں پھولے نہیں سماتے۔۔۔۔
آئو مل کر اتفاق کا ایک پودا لگائیں
پھر اس کی آبیاری میں دل و جان لگائیں
اور اس پھول کی پتیوں میں رنگ اپنا جمائیں
اپنے کیڈر کو ذرا پھر سے مضبوظ بنائیں
یہ پھول بھی کیا پھول ہیں پھولے نہیں سماتے۔۔۔۔
ان سے پھولوں کی خوشبو کے جھونکے سنبھالے نہیں جاتے
Gulam Ghouse
تحریر :غلام غوث سمرأ