بھارت جنوبی ایشیا کے امن میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ بھارت نے جنگی جنون میں مبتلا ہوکر سری لنکا کو خانہ جنگی میں بھارت نے گھسیٹا مشرقی پاکستان میں را کے دہشت گرد داخل کرکے پاکستان کو دو لخت کیا ایران کے رستے پاکستان میں دہشتگردی کروا کر پاکستان کو مزید خانہ جنگی میں مبتلا کیا اور اپنے ملک میں بھی سکھوں کا قتل عام کیا کیا گیا۔ تامل ناڈو میں بےگناہ افراد کو موت کی نیند سلایا۔ بھارت کے انہی اقدامات کی بدولت خود بھارت آج جنگ میں مبتلا ہے۔ بھارت میں اس وقت 67 علیحدگی کی تحریکیں کام کر رہی ہیں۔ جن میں 17 بڑی اور 50چھوٹی تحریکیں ہیں اور ان تحریکوں نے دہشت گردی کے تربیتی کیمپ بھی قائم کر رکھے ہیں۔
صرف آسام میں 34دہشت گرد تنظیمیں ہیں۔ 162 اضلاع پر انتہا پسندوں کا مکمل کنٹرول ہے، جبکہ نکسل باڑی تحریک نے خطرناک شکل اختیار کرلی ہے۔ اس وقت بھارت میں ناگالینڈ ، مینرد ورام ، منی پور اور آسام میں یہ تحریکیں عروج پر ہیں، جبکہ بھارتی پنجاب میں خالصتان کی تحریک نے دوبارہ سر اٹھانا شروع کردیاہے، جبکہ مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی تحریک عروج پر ہے۔ چین ، لداخ اور ارونا چل پردیش پر نظریں گاڑے بیٹھا ہے اور نہ صرف کشمیر، بلکہ اروناچل پردیش کے شہریوں کو چین کے ویزا سے مستثنیٰ قرار دے چکا ہے۔
بھارت مسلسل الزام لگارہا ہے کہ چین اروناچل پردیش اور لداخ میں مداخلت کرکے بھارت کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ ان تحریکوں نے بھارت کے دیگر حصوں بہار،آندھرا پردیش، مغربی بنگال پر بھی اثرڈالا ہے۔ گزشتہ سال جاری ہونے والی قومی انسداد دہشت گردی مرکز (این سی سی) واشنگٹن کی سالانہ رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت میں ماؤ نواز باغیوں، تامل علیحدگی پسندوں، کشمیری مجاہدین، خالصہ تحریک سمیت علیحدگی کی تحریکیں عروج پر ہیں اور دن بدن زور پکڑ رہی ہیں متعددبڑی قوتیں بھارت کے درپے ہیں، جبکہ 2025ء تک بھارت کے کئی ٹکڑوں میں بٹنے کے خدشات حقیقت میں بدل سکتے ہیں۔
بھارت کے کی جنگی جنون کی ایک وجہ بھارتی سیاستدانوں کی کرپشن بھی ہے۔ دنیا کی سب سے بڑی نام نہاد جمہوریت بھارت میں کرپشن کے بھی عجب قصے ہیں۔ اندراگاندھی سے لے کر نریندر مودی تک بڑے بڑے بھارتی سیاستدان کرپشن کی گنگا میں نہائے ہوئے ہیں۔ بھارت کی بدترین گورننس اور کرپشن کی تفصیلات یہاں آپ کی گوش گزار کی جا رہی ہیں۔کرپشن بھارت کی رگوں میں سرایت کر چکی ہے۔ بھارتی حکمران منہ میں رام رام اور بغل میں کرپشن کی چھری رکھتے ہیں ۔ جہاں داؤ لگا عوام کو ہزار دو ہزار کروڑ کا چونا لگا دیا۔ اندراگاندھی کے صاحبزادے راجیو گاندھی جب اقتدار میں آئے تو انھوں نے بھی کرپشن کی گنگا میں خوب ہاتھ دھوئے۔
بھارتی سیاستدانوں نے ٹیکنالوجی کی آڑ میں بھی کرپشن کی آرتی اتاری ۔ ٹو جی اسکینڈل میں اربوں روپے کا چونا لگایا۔ کامن ویلتھ گیمز2010 میں سیاستدانوں کے ساتھ ساتھ آرگنائزنگ کمیٹی کےکرپٹ اراکین کو بھی گرفتار کیا گیا۔بھارت اور فرانس کے درمیان36رافیل طیاروں کی 8.7ارب ڈالرز کی ڈیل میں مودی سرکار پر اپنے دوست انیل امبانی کی کمپنی کو فائدہ پہنچانے کا الزام سابق فرانسیسی صدر نے عائد کیا۔
چارہ اسکینڈل نے پارٹی کی وابستگی کے بغیر ہی تمام بھارتی سیاستدانوں کو ننگا کردیا۔ دنیا کو معلوم ہو چکا ہے کہ اگر کمیشن دے دی جائے تو بھارت میں سب جائز ہے۔ اس معاملے میں فوجی بھی سیاستدانوں سے کسی صورت پیچھے نہیں۔ بھارتی وزارت دفاع اور فوج کے کرپٹ افسر آزاد کشمیر کی 122 کنال اراضی کو مقبوضہ کشمیر میں دکھا کر اسکا لاکھوں روپے کرایہ کھا گئے۔ بھارتی فوج کاغذات میں کرایہ ادا کرتی رہی۔ بھانڈہ پھوٹنے پر وفاقی تحقیقاتی ادارے سی بی آئی نے مقدمہ درج کر لیا۔ 17 سال پہلے اس وقت کے سب ڈویژنل اسٹیٹ آفیسر آر ایس چندر ورشی، پٹواری درشن کمار اور کچھ پرائیویٹ افراد نے مقبوضہ کشمیر میں نوشہرہ سیکٹر کے قریب 122 کنال اراضی بھارتی فوج کیلئے کرائے پر حاصل کرنے کیلئے نشاندھی کی حالانکہ یہ اراضی آزاد کشمیر میں تھی۔ بھارتی فوج کے ’’اندھے‘‘ افسروں کے بورڈ نے مذکورہ جگہ جا کر اراضی کا معائنہ بھی کیا اور اس کے کرائے کی منظوری دی۔ بھارتی فوج پر کرایہ جو لاکھوں روپے سالانہ بنتا ہے کئی سال ادا کرتی رہی سی بی آئی نے تحقیقات شروع کرتے ہوئے سب ڈویژنل سٹیٹ آفیسر آر ایس چندرورشی اور پٹواری درشن کمار کو گرفتار کرکے ان سے 6 لاکھ روپے ریکور کر لئے۔
باقی رقم کی برآمدگی کیلئے کوششیں جاری ہیں۔ بھارتیوں کو امن کسی صورت میں بھی قبول نہیں ہے۔ جوں جوں بھارتی انتخابات کا وقت قریب آ رہا ہے بھارت کےجنگی جنون میں اضافہ ہو رہا ہے۔ بھارت نے پلوامہ میں ہوئے حملے کو بنیاد بنا کر پاکستان میں حملے کی کوشش کی جو پاک فضائیہ کے بہادر جانبازوں نے ناکام بنا دی ۔ بھارتی پائلٹ پاک فضائیہ کے جانبازوں کو دیکھ کر گھبراہٹ میں اپنا اسلحہ بھی پھینک کر بھاگ گئے اور بھارتی میڈیا نے ناکام حملے پر ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 350 مجاہدین کی شہادت کا دعوی کر دیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ بھارت ہماری سرحدوں میں 21 منٹ رہنے کا جھوٹا دعویٰ کر رہا ہے،اس میں جرأت ہے تو اتنا وقت گزار کے دکھائے،افسوس ہمارا مقابلہ ایک بیوقوف دشمن سے ہے،بھارت اب انتظار کرے کہ جارحیت کا جواب کیسے دیا جا تا ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے بھارت کے جھوٹے سرجیکل اسٹرائیک کا راز فاش کرنے کیلئے پریس کانفرنس کی اور کہا کہ پاک بھارت تعلقات پلواما واقعہ کے بعد کشیدہ ہوئے،بدقسمتی یہ ہے کہ ہمارا دشمن ہمیشہ جھوٹ کا سہارا لیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کمبیٹ ایئر پٹرولنگ روٹیشن کے مطابق چلتی رہتی ہے،دونوں ا طراف کی فضائیہ پٹرولنگ کرتی ہیں،دشمن جب سرحد پار کرتا ہے تو ہمیں ریڈار سے اطلاع ملتی ہے،14 فروری کے بعد حالات کشیدہ ہوئے تو دونوں اطراف کی فضائیہ سرحد کے قریب پٹرولنگ کرتی رہی،بھارتی طیاروں نے سب سے پہلے سیالکوٹ اور لاہور کی سرحد پر کوشش کی،پاک فضائیہ کی پہلی ٹیم نے دشمن کو سرحد نہیں پار کرنے دی،بھارتی طیارے ہماری کسی بھی ملٹری پوزیشن پر حملہ کرتے تو انہیں ضرور جواب ملتا۔ اس حملے کے اگلے ہی روز بھارت نے پھر پاکستان پر حملے کی کوشش کی جو ناکام بناتے ہوئے دو بھارتی طیاروں کو مار گرایا جس کے نتیجے میں دو پائلٹ ہلاک جبکہ ایک ونگ کمانڈر کو گرفتار کر لیا گیا۔ بھارتی میڈیا نے ناکامی کو چھپاتے ہوئے طیاروں کی فنی خرابی کے باعث تباہی بتائی۔
پاکستان نے فوری جواب دیتے ہوئے بتایا کہ طیاروں کو فضائی حدود کی خلاف ورزی پر گرا گیا۔ پاک فوج نے گرفتار پائلٹ سے خوش اخلاقی سے پیش آتے ہوئے فوری طور پر فرسٹ ایڈ دی اور اپنے ہمراہ لے گئے۔ بھارت نے پہلے تو پائلٹ کی گرفتاری کی تردید کی لیکن پاکستان کی جانب سے میڈیا بریفنگ کے بعد اپنے ایک طیارے کی تباہی اور پائلٹ کی گرفتاری قبول کر لی۔ پاکستان نے بڑے دل کا مظاہرے کرتے ہوئے بھارتی پائلٹ کو رہا کرنے کا اعلان کر دیا جس کو گزشتہ روز بھارت کے حوالے کر دیا گیا۔ دنیا بھر میں جہاں پاکستان کے اس احسن اقدام کی تعریف کی گئی وہیں جنگی عزائم رکھنے والی بھارتی حکام نے پاکستان کے اس فیصلے کی تعریف کرنے اور جوابی اقدام کی بجائے لائن آف کنٹرول پر شہری آبادی کے درجنوں مقامات پر شیلنگ کرکے درجنوں پاکستانیوں کو شہید و زخمی کر دیا۔
پاکستان کی امن کی کوششوں پر پانی پھیرتے ہوئے ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی ہٹ دھرمی اور بے شرمی کی انتہاؤں کوچھونے لگے ،پاک فوج کے دندان شکن اور منہ توڑجواب کے بعد بھی ہندوستانی وزیر اعظم کی عقل ٹھکانے نہ آ سکی ،ایک مرتبہ پھر گیدڑ بھبکی مارتے ہوئے پاکستان کو دھمکی آمیز لہجے میں کہا ہے کہ سرحد پار دہشت گردوں کے کیمپ پر حملہ ’’پائلٹ پروجیکٹ ‘‘ تھا ،ابھی تو ’’رئیل ‘‘ کرنا ہے۔
بھارتی نجی ٹی وی کے مطابق ہندوستانی سائنس دانوں سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک بار پھر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہآپ تو لیبارٹریوں میں زندگی گذارنے والے لوگ ہیں اور آپ میں پہلے ’’پائلٹ پروجیکٹ ‘‘ کرنے کی روایت ہے ،ہندوستانی فوج کی طرف سے بھی ابھی ابھی سرحد پار ایک ’’پائلٹ پروجیکٹ ‘‘ کیا ہے جبکہ ’’رئیل ‘‘ تو ابھی کرنا ہے ، سرحد پار پہلے پریکٹس کی گئی تھی ۔ دوسری بھارتی مسلح افواج بھی اپنے وزیراعظم سے پیچھے نہ رہیں اور پاکستان پر مزید حملوں کا عندیہ دیا ہے۔ دنیا بھر کے ممالک اس وقت پاک بھارت پر کشیدگی میں کمی کے لیے زور دے رہے ہیں جس کے جواب میں پاکستان کی جانب سے مکمل امن قائم کرنے کا اعلان کرتے ہوئےجارحیت کی صورت میں مادر وطن کا بھرپور دفاع کرنے کا اعلان کیا گیا۔ دوسری طرف دنیا سمجھ لینا چاہیے کہ جب تک بھارت پر دباو ڈال کر اسے امن پر مجبور نہ کیا گیا تب تک یہ کشیدگی یونہی جاری رہے گی۔