فوج دشمن قوتیں رپورٹ کی عدالت میں پیشی کی راہ میں رکاوٹ ہیں: شاہد قریشی
Posted on April 24, 2014 By Majid Khan کراچی
کراچی: پرویز مشرف نے نہ تو آئےن شکنی کی ہے ‘ نہ اختیارات سے تجاوز یا ان کا ناجائز استعمال کیا ہے اور نہ ہی وہ غداری کے مرتکب ہوئے ہیں بلکہ 3 نومبر کی ایمرجنسی لگاکر انہوں نے اپنا آئےنی فریضہ ادا کرکے جمہوریت پسندی کا ثبوت دیا کیونکہ اگر وہ اس وقت کے جمہوری وزیراعظم کی ایڈوائس پر ایمر جنسی نافذنہیں کرتے تو یہ پارلیمنٹ کی بالادستی کو تسلیم کرنے سے انکار اور غیر جمہوری طرز عمل ہوتا مگر مشرف نے وزیراعظم کی ایڈوائس پر ایمرجنسی نافذ کی اسلئے آئین شکنی کا مقدمہ پرویز مشرف کیخلاف نہیں بلکہ اس وقت کی پارلیمنٹ چلایا جانا چاہئے۔
یہ بات آل پاکستان مسلم لیگ سندھ کے جنرل سیکریٹری مسلم بھٹو ‘ سینئر رہنما شاہد قریشی ‘ سید وصی الدین اور ترجمان و سیکریٹری اطلاعات طاہر حسین سید نے اپنے مشتر کہ بیان میں کہی۔
طاہر حسین نے کہا کہ مشرف کیخلاف ایف آئی اے کی انکوائری میں یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ مشرف نے آئےن کی معطلی اور ایمرجنسی کا نفاذ وزیرا عظم کی ایڈوائس اور اس وقت کی پارلیمنٹ کی خواہش پر کیا اسلئے وہ کسی بھی طرح آئےن شکنی اور غداری کے مرتکب نہیں ہوتے یہی وجہ ہے کہ مشرف کو غدار قرار دلاکر اپنے انتقام کی تسکین کیلئے ملک و قوم کو عالمی سطح پر بدنام اور فوج کا مورال و ساکھ برباد کرنے والے اس رپورٹ کے منظر عام پر آنے کی راہ میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں کیونکہ جس دن یہ رپورٹ سامنے آگئی مشرف عدالتوں سے باعزت بری ہوجائےں گے اور سازشی عناصر عوام کے سامنے بے نقاب ہوکر منہہ چھپانے پر مجبورہوں گے۔
by Majid Khan
Nasir Mehmood - Chief Editor at GeoURDU.com