تحریر: خضر حیات تارڑ جرمن انجم بلوچستانی برلن بیورو کے مطابق PAT جرمنی کے نامزد سینئر نائب صدر،نامور سیاسی شخصیت ،خضر حیات تارڑ نے پنجاب میں افواج پاکستان کے حالیہ آپریشن پر اظہار خیال کیا ہے،جوبشکریہ اپنا انٹرنیشنل ذرائع ابلاغ کو جاری کیا جارہا ہے:گلشن اقبال پارک کا دل دہلا دینے والا سانحہ جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ یہ سانحہ حکومتی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔موجودہ حکومت کی ترجیحات میں کاش عوام بھی ہوتے مگر ان کی ترجیحات میں تو ذاتی مفاد،لوٹ کھسوٹ ،پیسہ بنانا،خاندانی بادشاہت قائم کرنا ٹھہرا، نہ کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ۔حکومت کی غلطیوں سے نا قابل تلافی نقصان پہنچا ہے ان کی نا اہلی کی وجہ سے کئی جانیں لقمہ اجل بن گئیں۔
ستم ظریفی یہ کہ وزیر اعظم پاکستان انڈیا کے ساتھ دوستی اور ذاتی کاروبار بڑھانا چاہتے ہیں، انہیں ساڑھیاں اور آم بھجواتے ہیں،جبکہ اُدھر سے پاکستان کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کیلئے ایجنٹ بھجوائے جا تے ہیں اور ہمارے وزیر اعظم نے اپنے بیان میں ”را” کا ذکر تک نہیں کیا۔ لاہور کی پولیس صرف حکمرانوں کی حفاظت پر مامور ہے۔ کروڑوں کے فنڈ لینے والی یہ سیاسی پولیس، حکومت کے کہنے پہ ماڈل ٹائون کے نہتے شہریوں پر گولیاںچلا کرمعصوم انسانی جانوں کا قتل عام تو کر سکتی ہے مگر عوام کی حفاظت نہیں، جس کا منہ بولتا ثبوت موجودہ سانحہ لاہور ہے۔
TERRORISTS
اگر ماڈل ٹائون لاہور کے شہدا ء پر سیدھی گولیاں چلانے والے اورانکو یہ حکم دینے والے پولیس افسران اپنے منطقی انجام کو پہنچ جاتے تو آئندہ کسی کوقانون ہاتھ میں لینے کی جرات نہ ہوتی،مگر صد افسوس کہ ایسا نہ ہوا۔ لا اینڈ آرڈر کی صورتحال،پولیس کی ناکامی اور دہشتگردوں کی پنجاب میں بڑھتی ہوئی کاروائیوں کے پیش نظر فوج نے پنجاب میں آپریشن کیلئے پنجاب حکومت کو تحریری درخواست دی مگریہ اجازت نہ ملی۔ رینجر ز کو اجازت نہ دینے کی وجہ شاید یہ تھی کہ حکومت میں بیٹھے چند نام نہاد معززین کے گریبانوں تک بھی ہاتھ پہنچ سکتے تھے ۔جو حکومت کو کسی صورت بھی گوارہ نہ تھا ،کیونکہ ان کے ان ڈائریکٹ رابطے انہی ملک اور انسان دشمن عناصر کے ساتھ رہے ہیںجن کو وہ بچانے کی کوشش میں ہیں۔کاش رینجرز کا نیشنل ایکشن پلان کے تحت آپریشن بروقت شروع ہو جاتا، تو آج کئی بڑے سانحات سے بچا جا سکتا تھا۔
چیف آف آرمی اسٹاف کے سرچ آپریشن کے اعلان پر عوام نے خوشی کا اظہار کیا۔نیشنل ایکشن پلان کے تحت دہشتگردوں،تخریب کاروں ، انکے سہولت کاروں،جرائم پیشہ افراد اور اشتہاری ملزمان کے خلاف رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کا آپریشن پنجاب میں بڑے پیمانے پر ہونے پر پنجاب کی عوام نے سکھ کا سانس لیا ہے۔ یہ آپریشن اس وقت تک جاری رہنا چاہئے، جب تک ملک دشمن انسانیت کے قاتل،دہشت گرد منطقی انجام تک نہیں پہنچ جاتے۔عوام دشمن،کرپٹ اور معاشی دہشتگردوں کے خلاف بھی ضرب عضب ہونا چاہئے۔یہپاکستان کے عوام کااوّلین مطالبہ اور پہلی خواہش ہے،جسے پورا کرنا افواج پاکستان اور حکومت وقت کا فرض ہے۔