تحریر : امتیاز علی شاکر:لاہور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے محافظ اور سلامتی کے ضامن بہادر افواج پاکستان زندہ باد ۔قوم دُعائوں، نیک تمنائوں، محبتوں، تمام ترمخلص جذبوں ۔مثبت احساسات، خیالات اور بھرپور اعتماد کے ساتھ اپنے افواج کوسلام پیش کرتی ہے۔کسی بھی ریاست کی طاقت وہاں کے عوام ہوتے ہیں ۔جس طرح ایک ہاتھ کی پانچ انگلیاں برابر نہیں ہوتیں اسی طرح عوام بھی مختلف اکائیوں کا مجموعہ ہوتے ہیں۔
مختلف مذاہب کے ماننے والے ،مختلف زبانیں بولنے والے ،مختلف ثقافت ،مختلف عقائد رکھنے والے اوردیگرلوگ سب عوام ہوتے ہیں۔جس طرح ایک ہاتھ کی مختلف سائزکی انگلیاں مٹھی کھلنے پرکمزورپڑھ جاتی ہیں ٹھیک اسی طرح کسی ملک کے عوام کی تقسیم ریاست کی کمزوری اورمتحد عوام طاقت ہواکرتی ہے۔حکومتی انتظامیہ اورریاست کی حفاظت کے ضامن سکیورٹی ادارے ،فوری انصاف فراہم کرنے والی عدلیہ اورشعبہ صحافت کسی بھی ریاست کے انتہائی ذمہ داراوراہم ترین ادارے ہوتے ہیں۔حکومتی انتظامیہ ،عدلیہ اورشعبہ صحافت میں سے کسی ایک یاتینوں اداروں کاایک ساتھ کاعوامی اعتبارکھودینایقینامشکل ترین صورتحال ہوتی ہے پراس سے بھی زیادہ خطرناک صورتحال تب پیداہوتی ہے جب ریاست کے محافظ یعنی افواج ریاست کے عوام کااعتمادکھودیتے ہیں ۔ایسی صورتحال میں دشمن جب چاہئے حملہ کر سکتا ہے۔
ریاستی اداروں اور عوام کے درمیاں بے یقینی کی فضاسے فائدہ اُٹھاسکتا ۔آج کے دورمیں یہی جنگی پالیسی اپنائی جاتی ہے ۔انتہائی افسوس کے ساتھ کہناپڑتاہے کہ پاکستانی حکومتی انتظامیہ،عدلیہ ،صحافت اورعوام کے درمیان اعتمادکاوہ رشتہ قائم نہیں رہاجوایک مثالی اورکامیاب ریاست کے اندرہوناچاہئے۔حکومت،عدلیہ ،شعبہ صحافت اورعوام کے رشتوں میں دراڑیں ڈالنے کے بعد دشمن افواج پاکستان اورعوام پاکستان کے مضبوط رشتے کوتوڑناچاہتے ہیں۔دشمنوں کی اس کوشش کے رنگ اکثرہمارے ملک کے سیاستدانوں کے کردار و گفتارسے چھلکتے نظرآتے ہیں۔سابق وزیراعظم میاں نوازشریف اور اُن کے ساتھوں کالب ولہجہ اوراپنے ہی دورحکومت میں حصول انصاف کیلئے تحریک چلانے کااعلان ۔افواج پاکستان کومختلف طریقوں سے تنقید کانشانہ بنانااورپھرعوام کوبہکانے کی کوشش کرناانتہائی خطرناک عزائم کی طرف اشارہ کرتاہے۔دوسری طرف ذوالفقارعلی بھٹو کاوارث،محترمہ بینظیربھٹوکالخت جگراپنی والدہ کی دسویں برسی کے موقع پر قاتل قاتل کے نعرے لگاکرجانے کس سیارے کی مخلوق کواپنی بے بسی کی داستان غم سنانے کی کوشش کر رہا ہے۔
اہل زمین خاص طورپراہل پاکستان تویہ بات اچھی طرح جانتے ہیں کہ محترمہ کے لرزہ خیزقتل کے فوری بعد ہونے والے الیکشن کے اندرعوام نے محترمہ کی پیپلزپارٹی کواپنے ووٹ کی طاقت سے ایوانوں میں بھیج کرمحترمہ کے قاتلوں کوکیفرکردارپہنچانے کی راہ ہموارکردی تھی۔کس قدر تلخ حقیقت ہے کہ پانچ سال تک حکومت میں رہنے کے باوجودصدر پاکستان بن کربھی شوہراپنی بیوی اوربیٹاحکمران جماعت کاچیئرمین ہوکربھی اپنی ماں کے قاتلوں تک نہ پہنچ پائے۔آج بھی سینٹ اورصوبہ سندھ میں پیپلزپارٹی کی حکومت ہے۔ایک طرف اپوزیشن جماعت کے چیئرمین اپنی والدہ کے قتل کیس میں عدالتوں سے انصاف مانگتے ہوئے کہتے ہیں کہ عادلوکسی کوتوانصاف دیاہوتاتودوسری جانب وفاق اورصوبہ پنجاب کی حکمران جماعت بھی عدلیہ سے انصاف نہ ملنے کارونارورہی ہے ۔عام پاکستانیوں کاانتہائی سادہ سوال یہ ہے کہ عدلیہ ملک کے طاقتورترین طبقے کوانصاف فراہم نہیں کرتی توپھرعام پاکستانی کی حالت کیاہوگی؟انتہائی مشکل اورپریشان کن حالات میں عوام کسی ادارے پراعتمام ہی نہیںبلکہ فخرکرتے ہیں تووہ افواج پاکستان ہیں۔
ماضی میں لگنے والے مارشل لازکوبنیادبناکرافواج پاکستان کو تنقید کا نشانہ بنانے کی روش بھی اب ختم ہوجانی چاہئے ۔آرمی چیف انتہائی وضاحت کے ساتھ کئی بارکہہ چکے ہیں کہ فوج جمہورت کے حق میں ہے اورافواج پاکستان سے جمہوریت کوکسی قسم کاکوئی خطرہ نہیں ہوناچاہئے۔پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کے تازہ ترین بیان کے مطابق پاک فوج سیاسی سرگرمیوں پر کوئی ردعمل نہیں دینا چاہتی، سیاسی معاملات پر جواب نہیں دیں گے، عوام خود فیصلہ کریں۔ عام انتخابات مقررہ وقت پر ہونے چاہیے۔ میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ امریکا کی طرف سے پاکستان کے اندر یکطرفہ کارروائی کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ ہم پاکستان کے تحفظ کو یقینی بنائیں گے۔ پاکستان کی عزت پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔
پاک فوج ہر وقت مستعد ہے۔ قومی وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔ ہم پاکستان کی سلامتی کا دفاع ہر قیمت پر کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کیسے دوست اور اتحادی ہیں؟ ہمیں نوٹسز دیے جا رہے ہیں۔ دہشتگردی کیخلاف دوستوں کیساتھ مل کر کام کر رہے ہیں پر عزت پر سمجھوتہ نہیں کر سکتے۔ دوستوں سے تنازع نہیں چاہتے پرپاکستان کا تحفظ یقینی بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں خواجہ سعد رفیق کے بیان پر تحفظات ہیں۔ کوئی سازش ہوئی ہے تو ثبوت کے ساتھ بات کرنی چاہیے۔ پاک فوج کیلئے ملک میں امن اور استحکام پہلی ترجیح ہے۔ وزیرِ اعظم کے کہنے پر دھرنے کا پرْ امن حل نکالا گیا۔ آرمی چیف کے حکم پر ساری فوج ایک طرف دیکھنے لگ جاتی ہے۔ پاک فوج چیلنجز سے مکمل طور پر آگاہ ہے”شکریہ افواج پاکستان قوم ہرمحاذپراپنے بہادرافواج کیساتھ ہے۔
پاکستانی عوام کوپاک فوج پرمکمل اعتماد اورفخر ہے۔سیاستدانوں کادشمن کے ہاتھوں میں کھیلنابھی عوام کو اُس وقت تک تقسیم نہیں کرسکتاجب تک عوام اورافواج پاکستان کے درمیان اعتماد کامضبوط رشتہ قائم ہے اور یہ رشتہ اللہ رب العزت کے فضل وکرم سے قیامت تک قائم رہے گا۔ باشعور عوام عدلیہ اورافواج پاکستان کیخلاف کسی قسم کی تحریک کاحصہ نہیںبنیں گے۔دشمن امریکہ ہویابھارت قیامت تک پاکستانی عوام کوتقسیم کرنے میں ناکام رہیں گے ۔ ہم عوام افواج پاکستان کے ساتھ مل کرپاکستان کے تحفظ کو یقینی بنائیں گے۔پاکستان کی عزت،سلامتی اورخودمختاری پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔جس طرح پاک فوج ہر وقت مستعد ہے اسی طرح عوام پاکستان بھی ہروقت مستعد اور متحد ہیں۔اسلام زندہ باد،پاکستان زندہ باد،افواج پاکستان زندہ باد!
Imtiaz Ali Shakir
تحریر : امتیاز علی شاکر:لاہور imtiazali470@gmail.com. 03134237099