اسلام آباد (جیوڈیسک) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس چئیرمین رحمان ملک کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں ہوا۔ اجلاس میں رحمان ملک نے بتایا کہ ڈپلومیٹک انکلیو میں قائم دو غیر ملکی سفارت خانے وزیر اعظم ہاوس کی جاسوسی کرتے ہیں۔
دو ہزار بارہ میں وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری تھا کہ اچانک کچھ سگنلز محسوس کیے گئے جنھیں روکا نہیں جا سکا اور کابینہ کا اجلاس ختم کرنا پڑا۔ سابق صدر آصف زرداری ، میاں نواز شریف اور خود ان کے فون ریکارڈ کئے جاتے تھے۔
اجلاس میں ڈی جی ایف آئی اے اکبر ہوتی نے جعلی ڈگری کیس میں بتایاکہ ایگزیکٹ کمپنی پاکستان میں کم جبکہ بیرون ممالک زیادہ جعلی ڈگریاں اور ڈپلومہ جاری کرتی تھی۔ اس کمپنی کو امریکہ کی ایک عدالت سے بائیس ملین ڈالرز کا جرمانہ بھی ہو چکا ہے۔
نوکریوں اور فورسز میں جانے کیلئے ایگزیکٹ سے ڈگریاں حااصل کی جاتی تھیں۔ صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں ڈی جی ایف آئی اے نے تصدیق کی کہ وزارت داخلہ کے ذریعے سندھ حکومت سے درخواست کی کہ ایگزیکٹ کمپنی کے مالک شعیب شیخ اور دیگر کو ایف آئی اے اسلام آباد کے حوالے کیا جائے تاکہ ان سے تفتیش کی جا سکے۔