زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ کر 23 ارب ڈالر کی سطح پر پہنچ گئے

Dollars

Dollars

اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کا کہنا ہے کہ کووڈ کے باوجود ملکی معیشت ترقی کی جانب گامزن ہے، رواں مالی سال کے ابتدائی 9ماہ کے دوران بڑی صنعتوں میں ترقی کی شرح 9 فیصد رہی۔

وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا ہے کہ کورونا کے باوجود پاکستان کی معیشت ترقی کی جانب گامزن ہے، جی ڈی پی کی شرح نمو 4 فیصد کے قریب ہے اور توقع ہے کہ مالی سال کے آخرتک یہ چار فیصد سے تجاوز کرجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں بڑھتی ہوئی معاشی سرگرمیاں کامیاب اقتصادی پالیسی کی عکاس ہیں۔ یہ مسلم لیگ (ن) کی آخری سال والی مصنوعی ترقی کے اعدادوشمار نہیں بلکہ حقیقی ترقی کے اعشاریئے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا، ان کا کہنا تھا کہ ملک کی برآمدات میں ریکارڈ اضافہ ہورہا ہے، آنے والے مالی سال کے دوران معاشی ترقی کی رفتار میں مزید تیزی آئے گی، صنعت و زراعت کی ترقی کا پہیہ تیز چلے گا،اور یہ اضافہ قرضوں کے سہارے پر نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ معاشی ترقی کی رفتاربڑھنے سے اپوزیشن لیڈر کومایوس نہیں ہونا چاہیے، یہ اسحاق ڈار کی طرح مصنوعی اشاریئے نہیں ہیں۔ مسلم لیگ(ن) نے آخری سال میں مصنوعی طریقے سے معیشت کوسنبھالا دیااوراسٹیٹ بینک سے نوٹ چھاپ چھاپ کر7 ہزارارب کا قرضہ لیا تھا، لیکن ہماری حکومت نے آئی ایم ایف معاہدے کے تحت اسٹیٹ بینک سے کوئی قرضہ نہیں لیا۔

حماد اظہر کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے،پاکستان کی طرح پوری دنیا مہنگائی کا مقابلہ کر رہی ہے، ہم سبسڈی کے ذریعے شہریوں کو سہولت دیں گے، سسبڈی کو مستحق افراد تک پہنچانے کےلیے ہم نے میکانزم بنایا ہے، جس کے تحت اب ٹارگیتڈ سبسڈی فراہم کی جائے گی۔ اس کے علاوہ غریب افراد کی مدد اور سماجی تحفظ کے حوالے سے احساس پروگرام شروع کررکھا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ملک میں سیمنٹ کی پیداوارمیں17فیصد ریکارڈ اضافہ ہوا۔ رواں مالی سال کے پہلے9ماہ کے دوران بڑی صنعتوں میں ترقی کی شرح 9 فیصد رہی، زرمبادلہ کے ذخائربڑھ کر 23 ارب ڈالرکی سطح پرپہنچ چکے ہیں، جب کہ کرنٹ اکاوٴنٹ خسارہ 250 ملین ڈالرسرپلس ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آٹے کی کنٹرول ریٹس پر فروخت کو یقینی بنانے کے لیے صوبوں کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔ حماد اظہر کا کہنا تھا کہ آئندہ بجٹ میں نہ صرف تنخواہوں میں اضافہ ہوگا بلکہ تنخواہوں میں موجود عدم توازن کو بھی ٹھیک کیا جائے گا، معیشت میں بہتری کا کریڈٹ اسد عمر، حفیظ شیخ اور وزراء سمیت پوری ٹیم کو جاتا ہے۔