اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحق ڈار نے کہا ہے کہ غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر تاریخ کی بلند ترین سطح 24.5 ارب ڈالر تک پہنچ گئے، مجموعی ذخائر میں سے 19.5 ارب ڈالر اسٹیٹ بنک آف پاکستان اور 5 ارب ڈالر کمرشل بنکوں کے پاس ہیں۔ گزشتہ روز اپنے بیان میں انھوں اس کامیابی پر وزیر اعظم اور قوم کو مبارکباد دی ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ایک وقت تھا جب پاکستان کے غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر محض چند ہفتوں کے درآمدی بل کے لیے تھے لیکن اب یہ6 ماہ کے امپورٹ بل کیلیے کافی ہیں۔ غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر کو نئی سطح پر بڑھانے کے لیے ہم نے بہت محنت کی ہے۔ پاکستان اب تین سال پہلے والا ملک نہیں رہا۔پاکستان اب بہت مستحکم ہے اور بین الاقوامی سرمایہ کار اسے اپنی نئی سرمایہ کاریوں کی منزل سمجھتے ہیں۔
وزیر خزانہ اسحق ڈار نے امریکہ کی نائب وزیر خارجہ کیتھرین نویلی سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا اور لائن آف کنٹرول کے مسئلہ پر آل پارٹیز کانفرنس اور پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس جیسی قومی مصروفیات اور ان کے نتیجہ میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے سالانہ اجلاسوں کیلیے دورہ امریکا کی منسوخی کے با رے میں آگاہ کیا۔
امریکی نائب وزیر خارجہ نے اسحق ڈارکے جنوبی ایشیا میں سال کے بہترین وزیر خزانہ کا اعزازحاصل کرنے پر مبارکباد دی اور کہا کہ وہ اس کے صحیح حقدار ہیں۔ انھوں نے پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف کے ساتھ تین سالہ پروگرام کی پہلی مرتبہ تکمیل اور میکرو اکنامک استحکام کیلیے اصلاحاتی ایجنڈے پر کامیابی سے عملدرآمد کی بھی تعریف کی۔
وزیر خزانہ اسحق ڈار نے نجکاری کمیشن کوموثر اورشفاف انداز میں نجکاری کاعمل جاری رکھنے کی ہدایات جاری کردیں۔ یہ ہدایات انھوں نے گذشتہ روز یہاں نجکاری پروگرام کے بارے میں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں اس موقع پر نجکاری کمیشن کے چیئرمین محمد زبیر نے وزیر خزانہ کو نجکاری کے بارے میں کابینہ کمیٹی کی طرف سے کیے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کی صورتحال بارے تفصیلی طور پر بریفنگ دی۔