کراچی (جیوڈیسک) اقتصادی محاذ پر مثبت اطلاعات کے باوجود کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جمعہ کو اتارچڑھائو کے بعد محدود پیمانے پر تیزی رونما ہوئی، 47.23 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 57 کروڑ 36 لاکھ 5 ہزار 542 روپے کا اضافہ ہو گیا۔
ایک موقع پر 244.33 پوائنٹس تک کی تیزی رونما ہوئی جس سے انڈیکس کی 29000 کی نفسیاتی حد بحال ہوگئی تھی۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ پہلے کاروباری سیشن میں مخصوص کمپنیوں کے حصص میں خریداری نمایاں رہی، سوئی سدرن گیس کمپنی کے ساتھ ایل این جی پروجیکٹ ڈیل پر اینگروکارپوریشن کے حصص میں خریداری نمایاں رہی جبکہ ماڑی گیس کی نئی دریافتوں کے علاوہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم رہنے سے شہر میں جمعہ کو یوم سوگ اور کاروباری سرگرمیاں معطل ہونے کے منفی اثرات مارکیٹ پرغالب نہ ہو سکے۔
ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر 48 پوائنٹس کی مندی بھی رونما ہوئی تاہم اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے 83 لاکھ 16 ہزار 295 ڈالر، مقامی کمپنیوں کی جانب سے 9 لاکھ 58 ہزار 483 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے 2 لاکھ 85 ہزار 864 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے 10 لاکھ 51 ہزار 487 ڈالراور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے 2 لاکھ 36 ہزار 872 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری نے مندی کے اثرات زائل کردیے۔
البتہ این بی ایف سیز اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر1 کروڑ 8 لاکھ 49 ہزار ڈالر کا انخلا بھی کیا گیا، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 8.15 پوائنٹس اضافے سے 28921.13 ہو گیا جبکہ کے ایم آئی 30 انڈیکس 75.44 پوائنٹس کی کمی سے 46019.82 ہوگیا، کاروباری حجم بدھ کی نسبت 24.28 فیصد کم رہااور 19 کروڑ 54 ہزار 500 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ 362 کمپنیوں تک محدود رہا جن میں 171 کے بھائو میں اضافہ، 174 کے دام میں کمی اور 17 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔