لاہور : پاکستان فیڈرل یونین آف کالمسٹ کے جنرل سیکرٹری فرخ شہباز وڑائچ اور سیکرٹری کمیونیکیشن و کوارڈینیشن محمد نورالہدیٰ نے کہا ہے کہ ملکی پالیسیوں اور سلامتی اداروں کے خلاف بات کرنے والے اشخاص کے خلاف محض قراردادیں پاس کرنا کافی نہیں ، یہ امر وقت کے ضیاع کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی سلامتی اداروں کو میلی نگاہ سے دیکھنے اور قومی تشخص مجروح کرنے والے لوگ نہ صرف ملک دشمن شمار ہوتے ہیں بلکہ اپنے آپ سے بھی مخلص نہیں ہوتے۔
ایسے لوگوں کے خلاف گرفت مضبوط کرتے ہوئے عملی کارروائی ہونی اور غداری کا مقدمہ چلنا چاہئے ۔ پی ایف یو سی کے عہدیداروں نے مزید کہا کہ ایسے لوگوں کے بیانات سہو نہیں ہوتے بلکہ باقاعدہ حکمت عملی اور سوچے سمجھے منصوبے کے تحت دیئے جاتے ہیں ، جو بیان دینے کے بعد ردعمل دیکھتے اور پھر یوٹرن لیتے ہوئے معافی مانگ لیتے ہیں ۔ اداروں اور شخصیات پر نقب زنی کرنے والے ایسے غیر سنجیدہ عناصر کو سیاست اور ملکی معاملات میں مداخلت کا کوئی حق نہیں ہے۔
دریں اثناء این اے 125 کے حوالے سے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے فرخ شہباز وڑائچ نے واضح کیا کہ کوئی اس خوش فہمی میں نہیں رہنا چاہئے کہ خواجہ سعد رفیق کے نااہل ہونے سے مسلم لیگ (ن) نے اپنی وکٹ کھو دی ہے ۔ ری الیکشن ہونے پر خواجہ سعد رفیق پہلے سے بھاری مینڈیٹ کے ساتھ دوبارہ منتخب ہوں گے۔ اب کی مرتبہ وہ ہمدردی کا ووٹ سمیٹیں گے اور پی ٹی آئی ایک مرتبہ پھر منہ کی کھائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے کراچی الیکشن اور کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابی نتائج سے کوئی سبق نہیں سیکھا ، اسی لئے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے پر وہ اتنا خوش ہورہی ہے۔
لیکن یہ خوشی اس کیلئے عارضی ثابت ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سعد رفیق نے جس طرح ریلوے کا قبلہ درست کیا ہے ، ان سے قبل کسی نے نہیں کیا ۔ سعد رفیق نے اپنی ذمہ داریوں کی آئوٹ پُٹ دی ہے ، جسے بہرحال تسلیم کرنا چاہئے۔انہوں نے مسلم لیگ (ن) کو بھی مشورہ دیا کہ وہ اپنے رویے پر نظرثانی کرے ، اور تمام فریقوں کو ساتھ لیکر چلے تاکہ اس پر دھاندلی زدہ ہونے کا داغ اتر سکے۔