اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ کوئی غیر ملکی سیکیورٹی کمپنی پاکستان میں کام نہیں کر سکتی۔ بلیک واٹر سمیت غیر ملکی سیکیورٹی کمپنیوں کے بارے میں آواز اٹھا رہا ہوں۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے زیر صدارت ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ قانون کے مطابق کسی غیر ملکی کمپنی کو یہاں کام کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
سابق دور حکومت میں کسی کو اجازت دی گئی تو تحقیقات ہونگی۔ غیر ملکی کمپنیوں کو ویزہ دینے اور معاونت کرنے والوں کیخلاف کارروائی ہو گی۔ جرائم میں ملوث سرکاری اہلکاروں کو نہیں چھوڑا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلحہ لائسنس کے اجرا پر پابندی ختم کرنے کا ابھی فیصلہ نہیں ہوا۔
گزشتہ حکومت نے 71 ہزار اسلحہ لائسنس جاری کئے۔ جس سے دہشتگردی اور جرائم کے واقعات میں اضافہ ہوا۔ ہر کوئی فیشن کے طور پر کلاشنکوف اٹھا کر پھرنا چاہتا ہے۔ چودھری نثار کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں ہزاروں غیر ملکی غیر قانونی طور پر آباد ہیں۔ کچی آبادیوں میں رہنے والوں میں جرائم پیشہ عناصر بھی شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ریاست کسی کو ذاتی گارڈز فراہم نہیں کر سکتی۔ پورے ملک کو مجموعی طور پر سیکیورٹی فراہم کی جا رہی ہے۔