غیرملکی فوج کے انخلا کے بعد بھی افغان آرمی سے تعاون کرینگے: سیکرٹری جنرل نیٹو

NATO

NATO

کابل (جیوڈیسک) نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز سٹولٹنبرگ اچانک غیر اعلانیہ دورے پر افغانستان پہنچ گئے جہاں انہوں نے ملک کی منتخب قیادت سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران انہوں نے افغان سکیورٹی صورتحال سمیت اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔

نیٹو سیکرٹری جنرل افغان خصوصی فورسز کے تربیتی سنٹر بھی گئے جہاں انہوں نے افغان فوجیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان سے غیر ملکی فوج کے انخلاء کے بعد بھی نیٹو فوج افغان فوجیوں کے ساتھ تعان جاری رکھے گی۔

انہوں نے کہا کہ طالبان کے ساتھ 13 سالہ لڑائی کے بعد فوجی مشن ختم ہونے کے بعد بھی ہم افغانستان کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ ایساف سال کے آخر تک اپنا آپریشن ختم کردے گی اور اس کی بجائے چھوٹا تربیتی اور سپورٹ مشن شروع کیا جائے گیا۔ تاہم افغانستان میں عالمی افواج کے بغیر اس کا استحکام خطرے میں رہے گا۔

اگلے سال ہم نیا باب کھولیں گے۔ ہم افغانستان میں نئے مشن کا آغاز کریں گے جس کا مقصد افغان فوج کو تربیت دینا، انہیں ہدایات دینا اور ان کی معاونت کرنا ہے۔ اس کے علاوہ ہم مالی مدد بھی جاری رکھیں گے۔ 2015ء تک افغانستان میں 12500 غیر ملکی فوجی رہیں گے۔ ان میں زیادہ تر امریکی ہیں۔