اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) رحیم یار خان پولیس کی حراست میں ہلاک میں ہونے والے ملزم صلاح الدین کی فارنزک رپورٹ منظر عام پر آ گئی۔
فیصل آباد میں اے ٹی ایم سے چوری کرنے کے بعد منہ چڑانے والی ویڈیو سے مقبول ہونے والا ملزم صلاح الدین یکم ستمبر کو پولیس کی حراست میں ہلاک ہوگیا تھا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم طبیعت کی خرابی کے باعث اسپتال میں انتقال کرگیا جبکہ ورثاء نے پولیس تشدد سے ہلاک ہونے کا الزام لگایا تھا۔
پولیس کے اعلیٰ حکام کی جانب سے صلاح الدین پر تشدد سے انکار کیا گیا تاہم اب فارنزک رپورٹ میں زیر حراست ملزم پر تشدد کی تصدیق ہوئی ہے۔
فارنزک رپورٹ کے مطابق صلاح الدین کی موت سے پہلے اس پر تشدد کیا گیا، دائیں بازو کے اوپر اور پیٹ کے بائیں حصے پر تشدد کیا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جسم کے تشدد والے حصوں میں خون کے لوتھڑے تھے، صلاح الدین کو پھیپھڑوں کی بیماری کی وجہ سے سانس پھولنے کی بھی شکایت تھی۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں صلاح الدین کے ورثاء نے پوسٹ مارٹم رپورٹ کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے قبر کشائی اور دوبارہ پوسٹ مارٹم کیلئے عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔
اس معاملے پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کا حکم دے رکھا ہے۔