کوئٹہ (جیوڈیسک) میگا کرپشن کیس میں سابق مشیر خزانہ خالد لانگو کے ریمانڈ میں مزید 14 روز کی توسیع کر دی گئی۔
نیب نے میگا کرپشن کیس میں سابق مشیر خزانہ خالد لانگو کو احتساب عدالت میں پیش کیا۔ اس موقع پر خالد لانگو کے وکیل باز محمد کاکڑ کا کہنا تھا کہ میرے موکل کا سیاسی کیرئیر تباہ کیا جا رہا ہے اور دوران حراست ان کے ساتھ ناروا سلوک روا رکھا جا رہا ہے، انھیں پسند کے کھانے بھی فراہم نہیں کئے جا رہے جب کہ ٹی وی اور اخبار کی سہولت بھی نہیں دی جا رہی جس پر نیب حکام کا کہنا تھا کہ خالد لانگو کو قانون کے مطابق تمام سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، انھیں کل بھی کھانے میں پیزا اور کولڈ ڈرنک پیش کی گئی تھی۔ نیب کی جانب سے خالد لانگو کے مزید 14 روزہ ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔
اس موقع پر عدالت نے نیب حکام کی استدعا منظور کرتے ہوئے ملزم کو مزید 14 روزہ ریمانڈ پر نیب حکام کے حوالے کرتے ہوئے ریمارکس میں کہا کہ خالد لانگو منتخب عوامی نمائندے ہیں انھیں قانون کے مطابق تمام سہولیات فراہم کی جائیں اور امید ہے کہ سابق مشیر خزانہ بھی کرپشن اسکینڈل میں نیب کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے۔ عدالت نے کیس کی سماعت 21 جون تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ احتساب عدالت نے میگا کرپشن اسکینڈل میں 25 مئی کو سابق مشیر خزانہ بلوچستان خالد لانگو کو 14 روزہ ریمانڈ پر نیب حکام کے حوالے کیا تھا۔ قبل ازیں نیب نے سابق سیکرٹری خزانہ بلوچستان مشتاق رئیسانی کے گھر سے 75 کروڑ روپے کی ملکی و غیر ملکی کرنسی اور 4 کلو سونا برآمد کیا تھا، مشتاق رئیسانی بھی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں ہیں۔