اسلام آباد (جیوڈیسک) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کے ہتک عزت کے نوٹس کا جواب بھجوا دیا، جواب میں عمران خان نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ افتخار چودھری ذاتی مقدمہ بازی کے فیصلے پر نظرثانی کریں گے۔
عمران خان نے اپنے وکیل احمد اویس اور حامد خان کی وساطت سے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرایا۔جواب میں کہا گیا ہے کہ دو ہزار تیرہ کے انتخابات میں جتنی دھاندلی ہوئی ملکی تاریخ میں پہلے کبھی نہیں ہوئی۔
تحریک انصاف کی 35 سے 40 سیٹیں چوری کی گئیں لیکن عدلیہ نے کوئی مدوا نہیں کیا۔ جواب میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے عدلیہ کے خلاف کوئی توہین آمیز یا بدنیتی پر مبنی الفاظ استعمال نہیں کیے۔
عمران خان نے جو کچھ کہا وہ صرف مایوسی کا اظہار تھا۔ عمران خان کو عدلیہ اور الیکشن کمیشن سے کوئی انصاف نہیں مل سکا۔ ہمارے ہاں سیاسی جلسوں اور پریس کانفرنسوں میں ایسی زبان کے استعمال کا رواج ہو گیا ہے۔
عمران خان نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے جس صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا، وہ اس پر انہیں سلام پیش کرتے ہیں۔ عمران خان کے وکلا کا کہنا تھا عمران سے الفاظ کے چناؤ میں غلطی ہوئی۔
عمران خان نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ سابق چیف جسٹس کے وکلا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا عمران کے تمام الزامات غلظ ثابت ہوں گے۔ عمران خان نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ افتخار چودھری ذاتی مقدمہ بازی کے فیصلے پر نظرثانی کرینگے۔