اسلام آباد (جیوڈیسک) سابق الیکشن کمشنر پنجاب محبوب انور نے جوڈیشل کمیشن کے روبرو اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا ہے۔ تحریک انصاف کے وکیل عبدالحفیظ پیرزادہ نے ان پر جرح بھی کی۔ محبوب انور نے بتایا کہ بیلٹ پیپر فارم پانچ کی بنیاد پر تیار کئے جاتے ہیں۔
عام طور پر انتخابی مواد پولنگ سے تین روز قبل پہنچا دیا جاتا ہے لیکن 2013ء کے عام انتخابات میں انتخابی مواد کی تیاری پانچ مئی تک مکمل نہیں ہو سکی تھی۔ جرح کے دوران انہوں نے اعتراف کیا کہ کچھ ریٹرننگ افسروں کی درخواست پر رجسٹرڈ ووٹوں سے زیادہ بیلٹ پیپر بھی بھجوائے گئے تھے۔
حفیظ پیرزادہ نے استفسار کیا کہ کیا انتخابی مواد تاخیر سے پہنچنے کی کسی نے باز پرس کی ؟ جس پر محبوب انور کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ان سے کسی نے نہیں پوچھا تھا۔ زائد بیلٹ پیپرز کی چھپائی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ حکام کو آگاہ ضرور کیا گیا تھا تاہم اس کی باقاعدہ منظوری نہیں لی گئی تھی۔ پی ٹی آئی کے وکیل نے اضافی کاغذ خریدنے سمیت مزید کئی سوال بھی کئے جن کے جواب میں محبوب انور لاعلمی کا اظہار کرتے رہے۔
جرح کے بعد چیف جسٹس ناصر الملک نے مسلم لیگ نواز کو پیر تک گواہوں کی فہرست فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کارروائی جمعے کی صبح آٹھ بجے تک ملتوی کر دی ہے۔