سابقہ حکومت کا ڈالر کو مصنوعی طور پر روکے رکھنے کا اقدام معیشت پر بھاری پڑ گیا

Dollar

Dollar

کراچی (جیوڈیسک) گزشتہ حکومت کا ڈالر کو مصنوعی طور پر روکے رکھنے کا اقدام معیشت پر بھاری پڑ گیا، برآمدات متاثر، تجارتی خسارہ ریکارڈ سطح کو چھو گیا، عوام مہنگائی تلے پسنے لگے۔

مسلم لیگ نون کی حکومت نے اپنے دور میں ڈالر کو مصنوعی طور پر روکے رکھا، جس سے برآمدات میں مسلسل کمی اور تجارتی خسارہ بڑھتا چلا گیا اور دسمبر 2017 سے لیکر اب تک روپیہ 14 فیصد گر گیا۔

ڈالر کی قدر میں اضافے نے مہنگائی کو دعوت دے دی ہے، اب پیٹرول، ڈیزل، کھانے کا تیل، دالیں، چائے، خشک دودھ اور دیگر اشیاء سب کچھ مہنگا ہو جائے گا۔

ڈالر کی قدر میں اضافے سے جہاں ایک طرف تو مہنگائی میں اضافہ ہوگا وہی ملک پر بیرونی قرضوں کا بوجھ صرف دو روز میں ہی 400 ارب روپے تک بڑھ گیا۔