سابق آئی جی کے پی کے ملک نوید دس روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

Malik Naveed

Malik Naveed

پشاور (جیوڈیسک) احتساب عدالت پشاور نے غیر معیاری اسلحہ کیس میں سابق آئی جی پی ملک نوید کو دس روز کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔ ملک نوید پر ایک ارب 82 کروڑ روپے کی لاگت سے غیرمعیاری اسلحہ خریدنے کا الزام ہے۔

احتساب عدالت کے جج ولایت علی گنڈا پور نے کیس کی سماعت کی۔ سابق آئی جی پی خیبر پختون خوا ملک نوید کو 14 دن جسمانی ریمانڈ کے بعد عدالت میں پیش کیا گیا۔

نیب کے وکیل لاجبر خان نے عدالت کو بتایا کہ ملزم ملک نوید نے بیان دیا تھا کہ پرچیز کمیٹی اور ایڈیشنل آئی جی پی ہیڈ کوارٹر نے کہا تھا کہ سب ٹھیک چل رہا ہے۔ ایڈیشنل آئی جی ہیڈ کوارٹر کو بلا کر تفتیش کریں گے۔

لاجبر خان ایڈووکیٹ نے بتایا کہ ملزم کا نیب کی تحویل میں رہنا ضروری ہے اور قانون کے مطابق ملزم کو 90 دن تک حراست میں رکھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ملزم نے 32 کروڑ روپے ایڈوانس میں جاری کئے تھے اور ایس ایم جی بندوق کی خریداری کا معاہدہ ہیپی ٹریڈرز کے ساتھ کیا جبکہ رقم مجید سنز کو ادا کی گئی۔

ملک نوید کے وکیل بیرسٹر ظہور الحق نے عدالت سے کہا کہ ملک نوید دل کے مریض ہیں، ان کے ساتھ طبی مسئلہ پیش آسکتا ہے۔ جبکہ کیس چار سال سیچل رہا ہے۔

نیب تفتیش کر چکی ہے اور سب کچھ کلیئر ہے۔ دلائل سننے کے لئے بعد احتساب عدالت کے جج ولایت علی گنڈا پور نے احتساب عدالت پشاور نے غیر معیاری اسلحہ کیس میں سابق آئی جی پی ملک نوید کو دس روز کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔