اسرائیل (جیوڈیسک) سابق اسرائیلی وزیراعظم اور صدر شمعون پیریز 93 سال کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں دو ہفتے قبل وہ فالج کے حملے کا شکار ہوئے تھے اور منگل کو ان کی حالت اچانک بگڑنے سے قبل ان کی صحت میں بہتری دیکھی گئی تھی۔
شمعون پیریز دو بار اسرائیل کے وزیراعظم اور ایک بار صدر کے عہدے پر تعینات رہے تھے۔ ان کا شمار ان اسرائیلی سیاست دانوں کی نسل سے ہوتا تھا جو سنہ 1948 میں اسرائیل کے قیام کے وقت موجود تھے۔
انھوں نے ایک موقع پر کہا تھا کہ فلسطینی اسرائیل کے ’قریبی ترین ہمسائے‘ اور ان کے ’قریبی ترین دوست‘ بن سکتے ہیں۔
وہ اسرائیل کے خفیہ جوہری پروگرام کے معمار بھی تھے اور سنہ 1994 میں انھیں فلسطینیوں کے ساتھ امن معاہدے میں ان کے کردار پر انھیں اسرائیل کے مقتول وزیراعظم اسحاق رابن اور فلسطینی رہنما یاسر عرافات کے ہمراہ امن کا نوبل انعام دیا گیا تھا۔ پیریز 1923 کو پولینڈ میں پیدا ہوئے تھے۔
سنہ 1994 میں پیریز کو فلسطینیوں کے ساتھ امن معاہدے میں ان کے کردار پر امن کا نوبل انعام دیا گیا تھا۔
شمعون پیریز نے سنہ 2007 کو سات سال کے لیے صدارت کا منصب سنبھالا تھا۔ اس سے قبل انھوں نے کابینہ میں مختلف وزارتوں میں بھی کام کیا ہے۔
اپنے طویل سیاسی کیریئر کے آغاز میں انھیں اسرائیلی ڈیفنس فورس کے قیام سے قبل یہودی پیراملٹری تنظیم ہاگانا کے لیے اسلحے کی خریداری کا انچارج تعینات کیا گیا تھا۔
نئی اسرائیلی ریاست کے لیے فرانس سے میراج طیاروں کی خریداری کے معاہدے کو کامیاب بنانے میں کا سہرا بھی ان کے سر ہے۔
وہ عمر کے آخری ایام تک اپنی غیرسرکار تنظیم پیریز سینٹر فار پیس میں سرگرم رہے تھے جس کا مقصد اسرائیل اور فلسطینیوں کے مابین قریبی تعلقات کو پروان چڑھانا تھا۔