راولپنڈی (جیوڈیسک) بینظیر قتل کیس میں اہم پیشرفت سامنے آ گئی۔ کیس کے اہم گواہ امریکی صحافی مارک سیگل نے خصوصی عدالت میں ویڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈ کرا دیا۔ عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل کا اعتراض مسترد کر دیا۔
مارک سیگل نے انکشاف کیا کہ سابق صدر پرویز مشرف نے فون کر کے بینظیر بھٹو سے کہا کہ ان کی جان کو خطرہ ہے۔ سابق وزیراعظم کی سلامتی کا انحصار بہتر تعلقات سے مشروط ہے۔ تھریٹ کال کے وقت وہ بینظیر بھٹو کے ساتھ تھے۔
بینظیرنے یہ فون رکن کانگریس ٹام لینٹوس کے دفتر میں سنا اور اس کے بعد کافی پریشان نظر آئیں۔ امریکی صحافی کا کہنا تھا کہ بینظیر بھٹو نے 26 اکتوبر 2007 کو انہیں موسٹ ارجنٹ میل کی اور کہا اگر انہیں قتل کیا گیا تو ذمہ دارپرویز مشرف ہوں گے۔
گالف ایجنسی نے کال ریکارڈ کی جس میں بینظیر بھٹو کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی تھی۔ مارک سیگل نے بیان میں مزید کہا کہ کراچی واقعہ کے وقت محترمہ کے ٹرک پر جیمر نہیں لگائے گئے۔ ان کا کہنا تھا بینظیر بھٹو نے آخری ملاقات میں بھی اپنی زندگی کو خطرات سے آگاہ کیا تھا۔