برلن (جیوڈیسک) جان ایف کینیڈی انتیس مئی انیس سو سترہ کو امریکا کے ایک بااثر خاندان میں پیدا ہوئے۔ وہ انیس سو ساٹھ کے عام انتخابات میں امریکا کی تاریخ کے کم عمر ترین اور واحد رومن کیتھولک صدر بنے۔ صدر جان ایف کینیڈی کو 1963 میں سرد جنگ کے انتہائی نازک زمانے میں قتل کر دیا گیا تھا۔
اپنے مختصر دورہ صدارت میں وہ عالمی امن کے لیے کوشاں رہے۔ سابق صدر کی پچاس ویں برسی پر باراک اوباما کا کہنا ہے کہ انسانی حقوق کے لیے کوششوں کی وجہ سے جان ایف کینیڈی کو ہمیشہ یاد رکھا جائیگا۔
ادھر برلن کے ٹاؤن ہال ”شوئنے برگ” کے صدر دروازے پر کینیڈی کی یادگار پر پھول چڑھانے کے بعد کرسچیئن ڈیموکریٹک یونین کے چئرمین فرینک ہیکل نے کہا وہ امید کی کرن تھے وہ آزاد دنیا کے حامی تھے۔
انہوں نے سرد جنگ کے دوران صدر کینیڈی کے چھبیس جون انیس سو تریسٹھ کے برلن کے دورے کو یاد کیا اور ٹاؤن ہال کے سامنے انکی تقریر کا ذکر کیا جسکا اختتام صدر کینیڈی نے ”میں برلن کا ایک باسی ہوں” کے جملے سے کیا اور یہ جملہ تاریخ کا حصہ بن گیا۔