بھارت (جیوڈیسک) بھارتی ریاست اتر پردیش کے سابق وزیر اپنے اعلان پر قائم رہتے ہوئے پیرس کے سیاسی جریدے چارلی ہیبدو کے حملہ آوروں کو 51کروڑ روپے انعام دینے کو تیار ہیں۔
بہوجن سماج پارٹی کے رہنما حاجی یعقوب قریشی نے اعلان کیا کہ گستاخانہ خاکے شائع کرنے والے سیاسی جریدے چارلی ہیبدو پر حملہ کرنے والوں کو 51کروڑ روپے ادا کرنے کو تیار ہیں۔ انہوں نے کہا جو بھی شان رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کی گستاخی کا مرتکب ہوگا وہ پیرس کے کارٹونسٹ اور صحافیوں کی طرح موت کو دعوت دے گا۔
اتر پردیش کے سابق وزیر نے اخبار کو بتایا کہ مذہب میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں’’رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے عاشق انہیں سزا دیتے ہیں‘‘۔ بی ایس پی کے رہنما حاجی یعقوب قریشی نے اعلان کر رکھا تھا کہ گستاخانہ خاکے بنانے والے ڈینش کارٹونسٹ کو جو بھی قتل کرے گا وہ اسے 51 کروڑ روپے کا انعام دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ناموس رسالت کی گستاخی کا مرتکب موت کا حق دار ہے اور ان کو ہلاک کرنے والوں کے خلاف قانونی طریقہ کار شروع کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔ میرٹھ سے تعلق رکھنے والے رہنما کا کہنا تھا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے امن اور محبت کا پیغام پھیلایا۔قریشی نے 2006ءمیں میرٹھ میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے گستاخ کارٹونسٹ کے بارے اعلان کیا تھا کہ جو بھی اسے ہلاک کرے گا وہ قاتل کو 51کروڑ روپے سے نوازیں گے۔
انہوں نے اپنے اعلان پر قائم رہتے ہوئے کہا کہ وہ حملہ آوروں کو انعام دینے کو تیار ہیں۔قریشی کے ا س بیان کے بعد یو پی کی پولیس حرکت میں آگئی ،یو پی پولیس کے ایڈیشنل ڈی جی مکل گوئیل نے کہا کہ ہم صرف قانون کے دائرے کے تحت ان کے بیان کی تحقیقات کے بعد ان کے خلاف کارروائی شروع کر سکتے ہیں۔