اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے چیئرمین نیب کی تقرری پر قوم سے معافی مانگ لی۔
ایل این جی کیس میں احتساب عدالت پیشی کے موقع پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مجھ پر الزم لگایا گیا کہ میں وزارت خارجہ کی گاڑی استعمال کرتا ہوں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک کا وزیراعظم تھا، بتا دیتے تو آفس پہنچنےکے لیے تانگہ یا آن لائن ٹیکسی کرا لیتا۔
انہوں نے کہا کہ ایک سال سے نیب تفتیش کر رہا ہے، 55 دن سے ریمانڈ بھی چل رہا ہے لیکن ابھی تک کیس سمجھ نہیں آیا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ نیب کا ادارہ ہی غلط ہے، یہ ن لیگ کو توڑنے کے لیے بنایا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کی تقرری پر قوم سے معافی مانگتا ہوں، چیئرمین نیب کا نام پیپلز پارٹی کی طرف سے آیا تھا، اتفاق رائے سے تقرری کا فیصلہ کیا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ یہ کیسا ادارہ ہےکہ پہلےسابق وزیراعظم کو گرفتار کرتے ہیں، اس کے بعد کیس بناتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے اگر کوئی کرپشن کی ہے تو بتائیں کیا کرپشن کی گئی ہے، تفتیشی افسر کہتا ہے کہ کابینہ کا فیصلہ غلط تھا، یہ فیصلہ ہونا چاہیے کہ ملک کابینہ نے چلانا ہے یا نیب نے۔
خیال رہے کہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ایل این جی کیس میں گرفتار ہیں اور نیب ان سے تفتیش کر رہا ہے۔