بنکاک (جیوڈیسک) تھائی لینڈ کی فوجی حکومت نے سابق وزیراعظم ینگ لک شناوترا کے بیرون ملک سفر کرنے پر پابند عائد کردی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق تھائی لینڈ کی برسراقتدار فوجی حکومت نے سابق وزیراعظم ینگ لک شناوترا کے خلاف دائر مقدمات کے پیش نظر انہیں بیرون ملک جانے سے روک دیا جبکہ اٹارنی جنرل آفس کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم کے خلاف اعلی عدلیہ میں کرپشن کے کیسز کی سماعت ہونا ہے اس لئے جب تک عدالت کا فیصلہ نہیں آجاتا وہ ملک سے باہر نہیں جاسکتیں جب کہ مقامی میڈیا کے مطابق ینگ لک شناوترا ہانگ کانگ، چین یا برطانیہ جانا چاہتی ہیں اور اس حوالے سے انہوں نے حکومت سے رابطہ کیا تھا۔
دوسری جانب سابق وزیراعظم کے وکیل کا کہنا ہے کہ ینگ لک شناوترا کو بیرون ملک سفر کرنے سے روکے جانے کا کوئی قانونی جواز نہیں بنتا جبکہ حکومت کی جانب سے ایسے ہتھکنڈے استعمال کئے جارہے ہیں گویا عدالت نے انہیں مجرم قراردے دیا ہے اور عدالت نے کرپشن کیسز پر اب تک کوئی سماعت بھی نہیں کی اس کے باوجود بیرون ملک سفر پرپابندی عائد کیا جانا قانونی تقاضوں کے خلاف ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال فوج نے وزیراعظم ینگ لک شناوترا کو کرپشن کے الزامات پر اقتدارسے الگ کرنے کے بعد انہیں نظر بند کردیا تھا اور ملک کا تمام کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے لیا تھا۔