واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکا کے سابق صدر ابراہام لنکن کی بعض یادگار کی نیلامی ہوئی ہے لیکن ان کے ایک خط کا کوئی خریدار نہ ملا جبکہ ان کے قاتل کا خط سب سے زیادہ قیمت پر فروخت ہوا۔ مجموعی طور پر ابراہام لنکن سے متعلق یادگاروں کو آٹھ لاکھ امریکی ڈالرز سے زیادہ میں خریدا گیا ہے۔
مقتول صدر کے بالوں کی ایک لٹ 25 ہزار امریکی ڈالرز میں بکی۔ البتہ ان کے اس خط کا کوئی خریدار نہ مل سکا جس میں انھوں نے خانہ جنگی کا اعتراف کیا تھا تاہم ان کے قاتل جان ولکیس بوتھ کی دستخط والے خط کو 30 ہزار ڈالرز میں خریدا گیا جبکہ ان کی گرفتاری کے لئے جاری کئے جانے والے پروانے کی 21 ہزار 250 ڈالرز قیمت لگائی گئی۔ ابراہام لنکن کی یادگاروں کے اس ذخیرے کی ابتدا 1963ء میں ہوئی تھی جسے ڈونلڈ ڈو نامی شخص نے ٹیکسس گیلری میں جمع کیا تھا۔
اب ان کے بیٹے گریگ کا کہنا ہے کہ نوادرات کے دوسرے شائقین کے لئے اس سے محظوظ ہونے کا وقت آ گیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ان کے والد نے خانہ جنگی اور فوجی تاریخ میں دلچسپی کے سبب چیزوں کو جمع کرنا شروع کیا تھا لیکن بعد میں ان کی دلچسپی ابراہام لنکن اور ان کے قاتل میں زیادہ ہوگئی تھی۔ ابراہام لنکن کے بالوں کی لٹ سرجن جنرل جوزف بارنس نے 14 اپریل 1865ء میں ان کے قتل کے فوراً بعد کاٹی تھی۔
ہیریٹیج آکشن کے ڈان ایکرمین نے بتایا کہ بوتھ کا خط سب سے زیادہ قیمت میں اس لیے فروخت ہوا کیونکہ لنکن کی موت کے بعد لوگ اس سے اس قدر متنفر ہو گئے تھے کہ اس کے تقریباً تمام خطوط، دستخط اور دستاویزات کو تباہ کر دیا تھا اور 150 سال بعد اس کی موجودگی اسے انتہائی نایاب بناتی ہے۔ ابراہام لنکن کے قتل کے دو عینی شاہدین کے بیانات بالترتیب ساڑھے 27 ہزار اور 14 ہزار 375 ڈالرز میں نیلام ہوئے۔ ابراہام لنکن کا خط جس کا کوئی خریدار نہ ملا وہ ٹکڑوں میں تھا اور انھوں نے اسے 1862ء میں بالٹی مور کے ایک وکیل کو لکھا تھا۔