اسلام آباد (جیوڈیسک) سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کہتے ہیں کہ عمران خان کےالزامات لغواور بے بنیاد ہیں، ان کا حال کھسیانی بلی کھمبا نوچے والا ہے، عمران خان فرسٹریشن کی وجہ سےالزامات لگارہے ہیں۔
عمران خان کے پاس انکے 20 ارب روپے کے نوٹس کاجواب نہیں۔عمران خان نے کئی دنوں کے وقفے کے بعد پیر کو سابق چیف جسٹس کو ایک دفعہ پھر ہدف تنقید بنایا تھا، مگر جسٹس افتخار محمد چودھری نے اسی دن ان کے الزامات کا کرارا جواب بھی دے دیا۔
سابق چیف جسٹس نے کہا کہ عمران خان کے پاس صرف الزامات ہیں انہوں نے کوئی ایک ثبوت بھی پیش نہیں کیا۔۔ کوئٹہ سے اسلام آباد پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ 24 جون کوعمران خان کو جو 20 ارب روپے کے ہرجانے کا نوٹس دیا تھا۔
اس میں ان کے الزامات کی تفصیل تھی، نوٹس میں لکھا ہے کہ عمران خان چند مقاصد کے لیے الزام تراشی کر رہے ہیں، ان کی حالت کھسیانی بلی کھمبا نوچے والی ہے۔ سابق چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں عمران خان کی کوئی پٹیشن نہیں، وطن پارٹی کی درخواست تھی جس میں وہ فریق بنے تھے۔
عمران خان نے ٹریبونل کے سامنے 58 پٹیشنزپیش تھیں، جن میں سے 39 پٹیشنز کا فیصلہ آچکا ہے اور محض 19 کا فیصلہ ہوناباقی ہے۔افتخار محمد چودھری کا کہنا تھا کہ عمران خان کو دیے گئے نوٹس کے 14 دن پورے ہو گئے ہیں اور اب ان کے وکلا جلد عدالت میں دعویٰ داخل کریں گے۔