نیو یارک (جیوڈیسک) یمن کے سابق صدر علی عبداللہ صالح نے اپنے 33 سالہ دور اقتدار میں بدعنوانی کے ذریعے 60ارب ڈالر تک دولت جمع کی جو انھوں نے 20 مختلف ممالک میں رکھی ہوئی ہے۔
یہ بات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیش کی گئی ایک رپورٹ میں کہی گئی۔ سلامتی کونسل نے سابق یمنی صدر کے اثاثے منجمد کرنے سمیت ان پر متعدد پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔
سلامتی کونسل نے یمن میں امن کے قیام میں رکاوٹیں ڈالنے اور حوثی ملیشیاکی حمایت کے الزام پر سابق یمنی صدر کو بلیک لسٹ کر رکھا ہے۔
سلامتی کونسل کی طرف سے ماہرین ان کاروباری شخصیات کے خلاف بھی تحقیقات میں مصروف ہیں جنھوں نے علی عبداللہ صالح کو بدعنوانی سے جمع کی ہوئی دولت کو خفیہ رکھنے میں مدد دی۔