راولپنڈی (جیوڈیسک) پاکستان تحریکِ انصاف نے پٹرول پمپ کے مالکان کارکنوں اور ہمدردوں سے کہا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ آزادی مارچ کے روز ایندھن کی کمی نہ ہونے پائے۔
پی ٹی آئی پنجاب کے صدر اعجاز چوہدری، نائب صدر راجہ طارق محبوب کیانی اور پی ٹی آئی شمالی پنجاب کے صدر صداقت علی عباسی نے چالیس سے زیادہ پٹرول پمپوں کے مالکان کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کیا، اور اس دوران 14 اگست کو ایندھن کی دستیابی کے بارے میں تبادلۂ خیال کیا گیا۔
پی ٹی آئی پنجاب کے نائب صدر راجہ طارق محبوب کیانی نے کہا کہ پارٹی کے ایسے کارکنان اور ہمدرد جو پٹرول پمپوں کے مالکان ہیں، پی ٹی آئی پنجاب کے صدر نے ان سے اپیل کی ہے کہ وہ آنے والے دنوں کے لیے پٹرول ذخیرہ کر کے رکھیں۔
انہوں نے کہا کہ پٹرول فلنگ اسٹیشنوں کی فہرست تمام کاروانوں کے رہنماؤں کو فراہم کر دی گئی ہے تاکہ وہ مخصوص پٹرول فلنگ اسٹیشنوں کو استعمال کرسکیں۔ راجہ طارق محبوب نے کہا کہ اس بات کا امکان ہے کہ حکومت پی ٹی آئی کے کارکنان کو اسلام آباد لانے والی بھاری گاڑیوں کے لیے ایندھن کی فراہمی پر پابندی عائد کردے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان راولپنڈی، جہلم اور ضلع اٹک کے عہدے داروں سے جمعرات کو بنی گالہ پر ملاقات کریں گے، تاکہ خیبر پختونخوا اور اندرونی پنجاب سے پی ٹی آئی کے کارکنان کے کاروانوں کی ریلی کے مقام تک بلا رکاوٹ آمد کو یقینی بنانے کے لیے ایک منصوبے کو حتمی صورت دی جاسکے۔
اسی دوران شمالی پنجاب میں پی ٹی آئی کے صدر صداقت علی عباسی نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور کارکنوں کی سادہ لباس پولیس اہلکاروں کی جانب سے نگرانی کی جارہی ہے، اور جلد ہی پارٹی رہنماؤں کے خلاف کارروائی شروع ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا ’’پولیس اور اسپیشل برانچ میں ہمارے کچھ دوستوں اور ہمدردوں نے ہمیں متوقع گرفتاری کے بارے میں پارٹی کا آگاہ کیا ہے۔ پارٹی نے اپنے تمام رہنماؤں اور متحرک کارکنوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ گرفتاری سے بچنے کے لیے پارٹی قیادت کے ساتھ رابطے میں رہیں۔‘‘ دوسری جانب راولپنڈی کے کمشنر زاہد سعید نے کہ حکومت نے کسی سیاسی جماعت کی سرگرمیوں کی نگرانی کی ہدایت جاری نہیں کی تھی۔