فرانس نے پانچ روز میں شام کے خلاف فوجی کارروائی کا اعلان کر دیا ہے۔ فرانسیسی صدر کا کہنا ہے کہ فوجی ایکشن کے لیے انہیں برطانیہ کی طرح پارلیمنٹ کی اجازت کی ضرورت نہیں۔ فرانسیسی صدر فرانسوا اولاند نے کہا ہے کہ شام کے خلاف کارروائی کا منصوبہ ترک نہیں کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا شام کے خلاف پانچ روز تک کارروائی ہو سکتی ہے۔ حملے کے لیے انہیں پارلیمنٹ سے اجازت کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ دوسری جانب اسرائیل نے شامی بارڈر پر فوج کی تعداد میں اضافہ کر دیا ہے۔
گولان کی متنازع پہاڑیوں پر بھی اسرائیلی فوج نے پوزیشنیں سنبھال لی ہیں۔ ادھر برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ کی جانب سے شام کے خلاف قرارداد کی مخالفت پر انہیں افسوس ہے۔ پارلیمنٹ میں شام کے خلاف حملے کی قرارداد منظور نہ ہونے پر برطانوی شہریوں نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔
دوسری جانب چین نے کہا ہے کہ کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال اور ان کے ذمہ دارکا تاحال تعین نہیں ہوا۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ آنے تک کوئی بھی کارروائی جلد بازی ہوگی۔ شامی اپوزیشن کا کہنا ہے کہ بشارالاسد حکومت کے خلاف حملہ مغرب کا اخلاقی فرض ہے۔