لاہور (جیوڈیسک) مرکز اسلامی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کا کہنا تھا کہ گیارہ جنوری کو فرانس میں اخباری دفتر پر حملے کے بعد 44 ممالک کے سربراہان نے ملین مارچ میں شرکت کی۔
ہم آزادی اظہار کے حامی ہیں لیکن کسی قسم کی انتہاء پسندی کے حق میں نہیں ہیں۔ گزشتہ کچھ عرصے سے مسلسل آزادی اظہار کے نام پر ایک ارب مسلمانوں کے جذبات مجروح کئے جا رہے ہیں جس نے بھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی کی اسے یورپ نے پناہ دی۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ فرانس میں مساجد کی تعمیر، داڑھی رکھنے اور حجاب کرنے پر پابندی بھی دہشت گردی ہے۔ یورپی یونین کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان او آئی سی کا اجلاس بلانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔ ایک دوسرے کے خیالات کو برداشت کئے بغیر دنیا میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔