پیرس (جیوڈیسک) فرانس میں پیدائش کے وقت تبدیل ہونے والی بچیاں 20 سال بعد اپنے اصل والدین کو مل گئیں جب کہ عدالت نے اسپتال کے عملے کی غفلت پر اسپتال کو متعلقہ والدین کو 18 لاکھ یورو ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس کے شہر کانز میں خاتون صوفیہ سیرینو نے 4 جولائی 1994 کو بیٹی کو جنم دیا، پیدائش کے وقت یرقان ہونے کی وجہ سے بچی کو انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں منتقل کردیا گیا، جہاں صرف ایک ہی انکوبیٹر خالی تھا،عین اسی وقت اسی وارڈ میں اسی عمر کی ایک اور بچی لائی گئی۔
کچھ دیر بعد وہاں تعینات نرس نے بچیوں کو ان کی ماؤں کے حوالے کردیا، صوفی سینیو کو اپنی بچی کے بال دیکھ کر شک ہوا اور اس نے اس بات سے اسپتال کو آگاہ کیا تاہم اسپتال انتظامیہ نے اسے مطمئن کردیا۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ بچی کی شباہت مختلف ہوتی گئی جس پر اس کے باپ نے بچی کا میڈیکل ٹیسٹ کرایا جہاں پتہ چلا کہ وہ بچی ان کی نہیں۔
اسپتال انتظامیہ کی غیر ذمہ دارانہ رویے کے خلاف صوفیہ اور اس کے شوہر نے عدالت کا دروازہ کھٹکھایا جہاں شواہد کی روشنی میں صوفیہ کو ناصرف اس کی اپنی بچی مل گئی بلکہ عدالت نے اسپتال کو دونوں خاندانوں کو 18لاکھ 80 ہزار یورو ادا کرنے کا حکم دے دیا۔