پیرس (زاہد مصطفی اعوان) فرانس میں ہونے والی دہشتگردی نے جہاں پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے وہاں پر یورپ میں بسنے والے مسلمانوں میں بھی سخت خوف پایا جاتا ہے۔ یورپ بھر میں جب بھی ایسی سفاکانہ کاروائی ہوتی ہے تو مسلمان کمیونٹی سب سے زیادہ متاثر ہوتی ہے کیونکہ کاروائی کرنے والے اسلام اور مسلمانوں کا نام استعمال کرتے ہیں۔
جبکہ یورپین میڈیا بھی ایسے واقعات کو اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ نتھی کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑتا جسکی وجہ سے یورپین عوام میں مسلمانوں کے خلاف جذبات ابھرتے ہیں جس کا فائدہ اسلام مخالف قوتیں اٹھاتی ہیں۔ ناروے اوسلو میں بسنے والی پاکستانی کمیونٹی نے فرانس میں ہونے والی دہشگردی کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ اسلام امن اور محبت کا دین ہے ، دہشتگردی، قتل و فساد کا اسلام سے دور کا بھی واسطہ نہیں ہے۔
داعش نے پوری دنیا میں جہاں بھی کاروائیاں کی ہیں سب سے زیادہ متاثر مسلمان ہی ہوئے ہیں اس لیے یہ کہنا کہ ایسی کاروائیاں مسلمان کرتے ہیں درست نہیں ہے۔ پاکستانی کمیونٹی کا کہنا ہے کہ وہ فرانسیسی عوام کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں اور متاثرہ خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
ناروے میں فرنسیسی سفیر جین مارک ریوس ( Jean Marc Rives) نے عقیل قادر سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ نارویجن کمیونٹی کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے اس مشکل وقت میں انکے ساتھ اظہار یکجہتی و ہمدردی کیا۔