پیرس (جیوڈیسک) فرانسیسی وزیراعظم ایڈورڈ فلپ نے ’’زرد صدری تحریک‘‘ کے مظاہرین کے لیے نئی رعایتوں کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ ایندھن کی بڑھائی گئی مجوزہ قیمت اب چھے ماہ کے لیے معطل رہے گی۔
انھوں نے منگل کے روز ایک نشری تقریر میں کہا ہے کہ ’’ کسی ٹیکس میرٹ کو قوم کے اتحاد کو خطرے میں نہیں ڈالنا چاہیے۔سڑکوں پر غیظ وغضب کی لہر ایک ناانصافی کے نتیجے میں پیدا ہوئی تھی اور اس کی وجہ یہ بنی تھی کہ لوگ اپنے کام سے وقار کے ساتھ رہنے کے قابل نہیں رہے تھے‘‘۔
انھوں نے کہا کہ مستقبل میں کسی بھی مظاہرے کا پیشگی اعلان کیا جانا چاہیے اور یہ پُرامن انداز میں ہونا چاہیے۔
ایڈورڈ فلپ نے کہا کہ ایندھن پر اضافی ٹیکسوں کی وصولی چھے ماہ کے لیے معطل رہے گی۔اس عرصے کے دوران میں مزدور طبقہ کی مدد کے لیے دوسرے اقدامات پر بھی غور کیا جائے گا کیونکہ ان کی گزربسر کا انحصار گاڑی یا دکان چلانے پر ہے۔
قبل ازیں فرانسیسی حکام نے کم سے کم اجرت میں اضافے کا بھی اشارہ دیا تھا لیکن وزیراعظم نے اپنی تقریر میں ایسا کوئی اعلان نہیں کیا ہے۔تاہم انھوں نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ انھیں بہتر شہری خدمات کی توقع نہیں کرنی چاہیے اور اپنے حصہ کا ٹیکس ادا کرنا چاہیے کیونکہ دونوں جانب سے سمجھوتے کی ضرورت ہے۔
فرانسیسی صدر عمانوایل ماکروں نے اس سال کے اوائل میں ایندھن پر ٹیکسوں کی شرح میں اضافہ کردیا تھا جس کے خلاف ہزاروں شہریوں نے گذشتہ تین ہفتوں کے دوران میں ’’زرد صدریاں‘‘ پہن کر احتجاجی مظاہرے کیے تھے۔فرانس میں 17 نومبرکے بعد ’’ زرد صدری تحریک ‘‘کے مظاہروں کے دوران میں تشدد کے واقعات میں تین افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہو گئے تھے اور مظاہرین نے دسیوں گاڑیوں کو نذر آتش کردیا تھا۔
’’زردصدری تحریک‘‘ پیٹرول پر ٹیکسوں کی شرح میں اضافے کے خلاف شروع ہوئی تھی لیکن پھراس تحریک کے کارکنان نے فرانس میں مہنگے رہن سہن کے خلاف بھی آواز اٹھانا شروع کردی اور وہ لوگوں کا معیار ِزندگی بہتر بنانے اور اجرتوں میں اضافے کے مطالبات بھی کررہے تھے۔
فرانسیسی صدر عمانوایل ماکروں نے سوموار کی شب ایندھن پر محاصل کی شرح میں اضافے کو چھے ماہ کے لیے معطل کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور انھوں نے فرانس کی مختلف سیاسی جماعتوں کے لیڈروں سے طویل مذاکرات کے بعد یہ اقدام کیا تھا۔