پیرس (اصل میڈیا ڈیسک) فرانسیسی وزیر داخلہ کرسٹوفی کاسٹنر نے شام میں داعش کے خلیفہ ابوبکر البغدادی کی ہلاکت کے بعد پولیس کو چوکس رہنے کی ہدایت کی ہے اور ایک خط میں کہا ہے کہ سخت گیر جنگجو گروپ کے سربراہ کی موت کے ردعمل میں ملک میں انتقامی حملے ہو سکتے ہیں۔
انھوں نے پولیس کے نام اتوار کو ایک خط میں لکھا ہے کہ ’’اس موت کے بعد جہادیوں کے پروپیگنڈے میں شدت آسکتی ہے،اس میں انتقامی حملوں پر زور دیا جاسکتا ہے۔اس لیے آیندہ دنوں میں آپ کے محکمہ میں عوامی تقریبات کے دوران میں زیادہ چوکس ہونے کی ضرورت ہے۔‘‘
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو ایک نشری تقریر میں داعش کے خلیفہ ابوبکر البغدادی کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔انھوں نے کہا:’’ گذشتہ شب امریکا نے دنیا کے نمبر ایک دہشت گرد سے انصاف کردیا ہے۔ابوبکر البغدادی مرچکا ہے۔‘‘
صدر ٹرمپ نے البغدادی کے ٹھکانے پر حملے کی تفصیلی وضاحت کی ہے۔انھوں نے ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب وائٹ ہاؤس میں اس کارروائی کو براہِ راست ملاحظہ کیا تھا۔
ان کے بہ قول داعش کے سربراہ نے اپنی خود کش جیکٹ کو دھماکے سے اڑایا تھا۔امریکی فوجی ان کا پیچھا کررہے تھے اور اس وقت وہ ’’موت کی بند سرنگ‘‘ میں پھنس کر رہ گئے تھے۔اس خودکش بم دھماکے میں ان کے ساتھ ان کے تین بچے بھی مارے گئے تھے۔ان کی شناخت ہلاکت کے بعد ڈی این اے ٹیسٹ سے ہوئی تھی۔