ریو ڈی جنیرو (جیوڈیسک) فرانس نے ’ہائی ٹیک‘ گول سے ورلڈ کپ میں نئی تاریخ رقم کر دی، پہلی بار فیصلہ گول لائن ٹیکنالوجی کی مدد سے ہوا، کریم بینزیما کی کک پر گیند کے لائن عبور کرنے کی تصدیق ریفری کی گھڑی پر ’گول‘ کے الفاظ نمودار ہونے سے ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق فرانس اور ہونڈریس کے درمیان میچ میں گول لائن ٹیکنالوجی سے پہلی بار فیصلہ لیا گیا، فرنچ سائیڈ 3-0 سے فتحیاب رہی، دوسرے ہاف کے شروع میں ہی کریم بینزیما نے گیند کو جال کی راہ دکھائی لیکن گول کیپر نوئیل والا ڈاریس نے اسے بیچ سے اچک لیا، البتہ ان کی یہ کوشش اس وقت رائیگاں چلی گئی جب ریفری کی گھڑی پر جرمن ٹیکنالوجی کی وجہ سے ’گول‘ لکھا ہوا آگیا،اس کا مطلب تھا کہ گیند نے گول لائن عبور کر لی تھی، یہ ٹیکنالوجی پہلی بار ورلڈ کپ میں استعمال ہو رہی اور اس کا مقصد کھیل کو تنازعات سے پاک کرنا ہے، 2010 میں جرمنی کے خلاف انگلینڈ کے فرینک لیمپارڈ کا یقینی گول اس وجہ سے مسترد کر دیا گیا کہ ریفری کے خیال میں گیند نے لائن عبور نہیں کی تھی۔
ہاک آئی کے جیسی یہ ٹیکنالوجی ایک جرمن کمپنی نے تیار کی، اس کی کلب ورلڈ کپ اور کنفیڈریشن کپ میں بھی آزمائش ہو چکی مگر ورلڈ کپ میں یہ پہلا موقع تھا جب گیند کے لائن عبور کرنے کی نشاندہی اس نے کی، اس طرح پہلے ہائی ٹیک گول کا اعزاز فرانس کے نام ہوا۔ اس ٹیکنالوجی میں 7 ہائی اسپیڈ کیمرے بیک وقت کام کرتے اور ایک سیکنڈ میں 500 تصاویر لے سکتے ہیں، جیسے ہی گیند گول لائن عبور کرے ریفری کی کلائی پر بندھی گھڑی پر ’گول‘ کے الفاظ جگمگانے لگتے ہیں۔