پیرس (جیوڈیسک) ہالووین کے موقع پر جنوبی فرانس میں مسخروں کے بھیس میں نوعمر لڑکوں کی طرف سے خوف پھیلانے کی وارداتوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ خوفناک میک اپ میں مسخروں کا روپ دھارے ہوئے یہ نوجوان مسلح بھی ہوتے ہیں۔
شکایات موصول ہونے پر پولیس نے ابھی کچھ دن قبل ہی ایسے چودہ نوعمر لڑکوں کو گرفتار کر لیا تھا جو بہروپ رچائے پستولوں، چاقوئوں اور بیس بال کے بیٹ لئے لوگوں کا تعاقب کر رہے تھے۔ جنوبی فرانس کے بندر گاہی شہر آگد کی پولیس نے بتایا ہے کہ مقامی باشندوں کی طرف سے نشاندہی کے بعد مسخروں کا روپ دھارے ان مسلح لڑکوں کو ایک سکول کی پارکنگ سے حراست میں لیا گیا۔ موپیل اے نامی شہر میں ایک ایسے ہی بہروپیے کو گرفتار کیا گیا جس نے ایک شخص کو لوہے کی سلاخ سے مارا پیٹا تھا۔
اسی طرح جنوبی فرانس کے مختلف علاقوں میں بھی لوگوں نے شکایت کی ہے کہ خوفناک مسخروں کا روپ دھارے ہوئے کچھ بہروپیے مقامی آبادی کو ہراساں کر رہے ہیں۔ زیادہ تر واقعات میں نقلی اسلحے سے لیس یہ نوجوان بہروپیے سکولوں کے باہر دیکھے گئے ہیں جو بچوں کو خوفزدہ کرتے ہیں۔ تاہم کچھ واقعات عوامی مقامات پر دیکھے گئے ہیں جن میں بالغوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ ہالووَین کے موقع پر فرانس میں اس طرح کے واقعات رونما ہونے پر پولیس نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
واضح رہے کہ اکتیس اکتوبر کی رات کو منائے جانے والے ہالووَین نامی ایک مغربی تہوار پر لوگ خوفناک اور عجیب و غریب روپ دھار کر ایک دوسرے کو خوفزدہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اگرچہ یہ مذاق ہوتا ہے لیکن فرانس میں کچھ بہروپیوں کی طرف سے لوگوں کو زخمی کرنے کے واقعات پر انتظامیہ چوکنا ہو چکی ہے۔ فرانس کی قومی پولیس نے ان واقعات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ انٹرنیٹ اور سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر ان بہروپیوں کے حوالے سے خوف و ہراس پھیلایا جا رہا ہے لیکن مذاق کے طور پر لوگوں کو خوفزدہ کرنے کے حقیقی واقعات کچھ زیادہ رونما نہیں ہوئے ہیں۔
پولیس نے واضح کیا ہے کہ انٹرنیٹ پر کئے جانے والے پراپیگنڈے کی وجہ سے کچھ افراد نقص امن کا باعث بھی بن سکتے ہیں۔