فرانس کا فلسطین کو تسلیم کرنا سنگین غلطی

Netanyahu

Netanyahu

یروشلم (جیوڈیسک) اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اتوار کے روز خبردار کیا کہ فرانسیسی پارلیمنٹ اگر ریاست فلسطین کو تسلیم کر لیتی ہے تو یہ اسکی ’سنگین غلطی‘ ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ کیا ان (فرانسیسی اراکین پارلیمنٹ) کے پاس اس سے بہتر اور کچھ کرنے کا نہیں جب مشرق وسطیٰ میں لوگوں کے سر قلم کیے جار ہے ہیں جس میں ایک فرانسیسی باشندہ بھی شامل ہے؟

وہ حرو گورڈیل کی بات کر رہے تھے جنہیں الجزائر میں عسکریت پسندوں نے رواں سال ستمبر میں قتل کر دیا تھا۔ انہوں نے کہا’فرانس کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا ایک سنگین غلطی ہوگی۔‘ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی ریاست یہودیوں کا وطن ہے اور یہ واحد یہودی ریاست ہے جبکہ فلسطینی یہ یہودیوں کے لیے ریاست کے حق کی مخالفت کرتے ہیں۔

فرانس سے قبل اسپین اور برطانیہ بھی اسی طرح کے علامتی قراردادیں منظور کرچکے ہیں جبکہ سوئیڈن کی حکومت نے باضابطہ طور پر فلسطین کو تسلیم کرلیا ہے جس پر اسرائیل اور امریکا نے شدید تنقید کی۔ بعدازاں اسرائیل نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسٹاک ہوم کے لیے اپنے سفیر کو واپس بلالیا۔

دہائیوں سے جاری اس مسئلے پر متعدد یورپی رہنماؤں اور ممالک میں بے چینی پائی جاتی ہے جو کہ مسئلے کا دیرپہ حل چاہتے ہیں جبکہ یہ معاملہ رواں سال اسرائیلی فوج کے غزہ پر حملے کے بعد سرگرم ہوا ہے جس کے نتیجے میں 2200 فلیسطینی ہلاک ہوگئے تھے۔