کراچی: اربن ڈیموکریٹک فرنٹ (UDF)کے بانی چیرمین ناہیدحسین نے کہاہے کہ فرانس کے شہر پیرس میں دہشت گردی نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے ۔ پیرس کا یہ سا نحہ اس اعتبار سے بھی دنیا کو چونکا دینے والا ہے کہ اس واردات پر پوپ پال نے اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے تیسری عالمی جنگ کا آغاز قرار دیا ہے۔
جبکہ دنیا بھر کے ممالک بھی محتا ط ہوگئے ہیں جبکہ پاکستان میں دہشت گردی کا سامنا ایک طویل عرصے سے چلاآرہا ہے ۔ افواج پاکستان دو برسوں سے آپریشن ضرب عضب میں مصروف ہے ۔ فوج کیلئے یہ نا صرف اندرون خانہ دشمن قوتوں سے خطرات موجود ہے بلکہ اسے مشرقی و مغربی سرحدوں سے بھی مختلف چلیجنز کا سامنا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عہداران و کارکنان کے ہفتہ وار اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ ناہید حسین نے مزید کہا جہاں تک شریک اقتدار سیاسی و مذہبی جماعتوں کا تعلق ہے و ہ آپس میں ہی محاذ آرائی میں مصروف ہے۔
جس کی وجہ کرپشن اور ان کے اپنے ذاتی مفادات ہیں۔ انہوں نے کہا سرمایہ دارانہ نظام کے تحت اقتدار پے قابض افرا دکو ملک و قوم سے زیادہ اپنی شخصیت کو اُجاگر کرنا اور اپنا بینک بیلنس بڑھانا رہ گیا ہے۔ اس لحاظ سے ان کی اپنی دلچسپی اقتدار کے 5 برسوں کو مکمل کراکے اپنی نام نہاد جمہوریت کے جھنڈے گھاڑنا ہے ۔ حکمران اور اپوزیشن جماعتوں نے ملک و قوم کے مفاد کو مقدم رکھا ہوتا تو آج ملک میں دہشت گردوں کا راج نہ ہوتا۔
جو جب چاہے اور جہاں چاہے کسی بھی حساس مقام کو اپنی دہشت گردی کا نشانہ بنالیتے ہیں۔ ناہید حسین نے کہا جہاں تک ہماری سیاسی جماعتوں کا تعلق ہے انہوں نے اپنی سیکیورٹی کیلئے اتنا مضبوط حصار قائم کرلیا ہے کہ ان کا بال بھی بیکا نہیں ہوسکتا ۔ اگر انہوں نے اپنی طرح دیگر تمام اداروں کو بھی ایسی ہی سیکیورٹی فراہم کی ہوتی تو اس قسم کے واقعات رونما نہ ہوتے۔ جب پولیس کو ذاتی گارڈ بنوادیا جائے تو اس کے اثرات مثبت کے بجائے منفی ہی مرتب ہونگے۔
آج وقت نے ثابت کردیا ہے کہ قوم اور افواج ایک پیج پر ہیں جبکہ سیاسی و مذہبی جماعتیں دوسرے پیج پر نظر آتی ہے۔ ناہید حسین نے ایک سوال کے جواب میں کہاجس دن سیاسی ، عوامی اور حساس اداروں کا ٹریکا قائم ہوگا وہ دہشت گردوں کیلئے پاکستان میں آخری دن ثابت ہوگا۔ لہٰذا حکمرانوں کو انفرادی سوچ سے ہٹ کر اجتماعی سوچ کو پروان چڑھانا ہوگا ورنہ دہشت گردی کا سورج پاکستان میں کبھی بھی غروب نہیں ہوگاکیونکہ ملک سلامت ہے تو قوم سلامت رہے گی۔ ناہید حسین نے آخر میں کہا امریکہ اور دیگر یورپی ممالک پاکستان کے مقابلے میں اب بھی محفوظ ہیں مگر فرانس کے واقعے کے بعد اسلامی ملکوں کے علاوہ مسلمان ایک با پھر غیر محفوظ ہوگئے ہیں ۔ خاص طور پر پاکستان جس کی سرحد افغانستان سے ملتی ہے۔
اخباری اطلاعات کے مطابق دولت اسلامیہ سے تعلق رکھنے والے افغانستان میں بھی موجود ہیں ، چونکہ پاکستان امریکہ کا اتحادی ہے اس لحاظ سے آئندہ آنے والی دنوں میں خطرات یہاں مزید پیدا ہوسکتے ہیں۔ ان خطرات سے بچنے کیلئے ہمیں ان معاشی دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو عبرت ناک سزائے دینا ہوں گی جو ان کو پیسہ فراہم کرتے ہیںچاہے وہ کوئی بھی ہوں۔