پیرس (زاہد مصطفی اعوان) فرانس میں پولیس ایک سعودی شہزادی کے ذاتی محافظ سے ایک انٹیریئر ڈیکوریٹر پر حملہ کرنے اور اسے تشدد کا نشانہ بنانے کے الزامات کی تفتیش کر رہی ہے۔
شہزادی کی رہائش گاہ کی تزئین اور آرائش کے ذمہ دار اس ‘انٹیریئر ڈیکوریٹر’ نے جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا پیرس میں پولیس کو بتایا کہ شہزادی کے ذاتی محافظ نے 26 ستمبر کو پیرس کے ایک پوش علاقے میں واقع اپارٹمنٹ میں انھیں باندھ کر مکے مارے۔ فرانسیسی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس شخص کا کہنا ہے کہ اسے اپارٹمنٹ کے اندر تصویریں لینے پر زد و کوب کیا گیا۔ سعودی شہزادی جنہیں سفارتی استثنیٰ حاصل ہے کے بارے میں معلوم نہیں کہ وہ کہاں ہیں۔
پولیس نے اب تک اپارٹمنٹ کی تلاشی بھی نہیں لی ہے اور شہزادی کے نام کی تصدیق بھی نہیں کی جا رہی۔ شہزادی کے 35 سالہ ذاتی ملازم کا کہنا ہے کہ شہزادی کو گھر کے اندر کی تصاویر اتارنے پر غصہ آ گیا اور ان کا خیال تھا کہ یہ ذرائع ابلاغ کو فروخت کرنے کے لیے اتاری گئی ہیں۔
انٹیریئر ڈیکوریشن کا کام کرنے والے اس شخص کے مطابق انھیں اپارٹمنٹ کی تزئین و آرائش کرنے کے لیے یہ تصاویر درکار تھیں۔ شہزادی کے ذاتی محافظ کے وکیل نے ایک فرانسیسی اخبار کو بتایا کہ ان کے موکل ملازم پر تشدد کرنے کے الزام کی تردید کرتے ہیں۔ ان کے بقول انھوں نے ملازم کو تنبیہ کرنے کے لیے صرف معمول کے طریقۂ کار کے تحت کارروائی کی تھی۔