پیرس (جیوڈیسک) ایک سروے رپورٹ کے مطابق فرانسیسی صدر عمانوئل ماکروں کی مقبولیت مئی 2017 میں اُن کے منصب سنبھالنے کے بعد اب تک کی نچلی ترین سطح (27%) پر پہنچ گئی ہے۔
اوڈوکسا انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے کرائے جانے والے سروے میں بتایا گیا ہے کہ “زرد صدریوں” کا بحران شروع ہونے کے ایک ماہ بعد فرانسیسی صدر کی مقبولیت میں کمی کا سلسلہ جاری رہے۔ حالیہ سروے میں شرکت کرنے والے 73% فرانسیسیوں نے ماکروں کے بارے میں منفی رائے کا اظہار کیا۔
سروے میں 33% افراد نے ماکروں کو صدارت کے منصب کے لیے “اہلیت” کا حامل جانا جب کہ اس کے مقابل تقریبا 68% افراد مخالف رائے رکھتے ہیں۔
صدر ماکروں کے علاوہ وزیراعظم ایڈورڈ فلپ کی مقبولیت بھی ماند پڑ رہی ہے۔ سروے میں 31% فرانسیسیوں نے انہیں “حکومت کا اچھا سربراہ” مانا جب کہ 68% کے نزدیک معاملہ اس کے برعکس ہے۔
زرد صدریوں کے بحران سے نمٹنے کے حوالے سے رائے دیتے ہوئے 47% فرانسیسیوں کا خیال ہے کہ ماکروں اپنے دور صدارت کے دوران “ہمدرد” ثابت ہوئے جب کہ 53% نے اس کی مخالف آراء کا اظہار کیا۔
مذکورہ سروے 13 اور 14 دسمبر کو انٹرنیٹ کے ذریعے کیا گیا۔ اس دوران 18 برس سے زیادہ عمر کے 990 افراد کو سروے میں شامل کیا گیا۔