پیرس (جیوڈیسک) فرانس میں صدر امانوئیل ماکرون انتظامیہ کے خلاف احتجاج کے لئے دارالحکومت پیرس سمیت ملک بھر میں ییلو جیکٹ مظاہرین ایک دفعہ پھر سڑکوں پر نکل آئے۔
گیارہویں ہفتے تک جاری یہ مظاہرہ سخت حفاظتی تدابیر کے ساتھ کیا گیا۔
پیرس کی علامتوں میں شمار کی جانے والی شاہراہ شانزے لیزے پر جمع ہونے والے سینکڑوں مظاہرین نے بیسٹل اسکوائر کی طرف مارچ کی اور حکومت مخالف نعرے لگائے۔
مارچ کے دوران تناو میں اضافہ کرنے والا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا تاہم بیسٹل اسکوائر پہنچنے پر مظاہرین نے پولیس پر پتھراو کیا اور شیشیاں پھینکیں۔
پولیس نے بھی مظاہرین کے خلاف آنسو گیس کا استعمال کیا۔
مظاہرین میں سے ایک کو چہرے پر شدید زخم آئے۔
مظاہرین کا ایک گروپ رات گئے تک مظاہرہ کرنے کے لئے پیرس کے ریپبلکا اسکوائر میں جمع ہوا۔
مظاہرہ پُر امن شکل میں شروع ہوا تاہم بعد ازاں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں اور پولیس نے مظاہرین کے خلاف آنسو گیس استعمال کی۔
ایورو شہر میں مظاہرین نے چند گاڑیوں کو نذرِ آتش کر دیا اور پولیس نے 2 مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔
ٹولوس اور ننٹس میں بھی پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے واقعات پیش آئے۔
مظاہرین نے اسٹراس برگ اور یورپی پارلیمنٹ کے سامنے بھی احتجاج کیا۔
واضح رہے کہ یہ مظاہرے ابتدائی طور پر پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے اور اقتصادی شرائط کے خلاف ردعمل کے طور پر ماہِ نومبر میں شروع ہوئے اور بعد ازاں ماکرون انتظامیہ کے خلاف ردعمل میں تبدیل ہو گئے۔