کراچی (جیوڈیسک) موبائل فون کمپنیوں نے کراچی کی فرنچائزز پر متواتر چھاپوں اور موبائل کمپنیوں کے عملے کو ہراساں کر کے بھاری رقوم بٹورنے کے رجحان کو سازگار کاروباری ماحول کی راہ میں بڑی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے حکومت سے فرنچائزز کے خلاف جاری غیرقانونی کارروائیوں کو روکنے کا مطالبہ کردیا ہے۔
موبائل فون کمپنیوں کی جانب سے حکومت کو ارسال کردہ خط میں تھری جی لائسنس کے لیے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کو محفوظ بنانے کے لیے موزوں کاروباری ماحول کی ضمانت مانگ لی گئی ہے۔ انڈسٹری ذرائع کے مطابق کراچی میں موبائل فون کمپنیوں کی 150 سے زائد فرنچائزز قائم ہیں جن میں سے 15 سے 20 فرنچائزز غیرقانونی سموں کی فروخت کے نام پر کارروائیوں کا نشانہ بن چکے ہیں۔
فرنچائزز کی جانب سے ایک ہفتے سے زائد تک کی جانیوالی ہڑتال کے باوجود فرنچائزز کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں اب تک کی جانے والی تمام کارروائیاں جمعہ کے روز کی گئیں تا کہ عدالتوں سے رجوع نہ کیا جاسکے فرنچائز مالکان اور عملے کو حراست میں لے کر ان کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور مبینہ طور پر بھاری رقوم کے عیوض رہائی عمل میں لائی گئی اس صورتحال سے فرنچائز مالکان اور عملے میں شدید بے چینی اور عدم تحفظ پایا جاتا ہے دوسری جانب فرنچائز کی بندش سے موبائل فون کمپنیوں کو بھی فروخت میں غیر معمولی کمی کا بھی سامنا کرنا پڑر رہا ہے۔