نیویارک (جیوڈیسک) برطانوی مصور فرانسس بیکن نے ”تھری سٹڈیز آف لوسیان فرائڈ” نامی یہ پینٹنگ 1969ء میں بنائی تھی جس میں انہوں نے اپنے مصور دوست لوسیان فرائڈ کا روپ کینوس پر اتارا تھا۔ ان تین تصویروں کے مجموعے کو مصوری کی دنیا کا شاہکار قرار دیا جاتا ہے۔ فرانسس بیکن اور لوسیان فرائڈ 1945ء میں ملے تھے اور جلد ہی دونوں میں ایک قریبی تعلق قائم ہو گیا تھا۔
اپنی رفاقت کے دوران ان دونوں مصوروں نے ایک دوسرے کی متعدد پینٹنگز بنائی تھیں۔ آرٹ کے دلدادہ افراد کے مابین گرما گرم بولی کے بعد اس تاریخی پینٹنگ کی حتمی قیمت لگائی گئی۔ کرسٹی نیلام گھر کا کہنا ہے کہ یہ نیلامی صرف چھ منٹ جاری رہی اور اس میں لوگوں نے بڑے جوش و خروش سے حصہ لیا۔
اس پینٹنگ کی ابتدائی بولی 80 ملین ڈالرز لگائی گئی تھی۔ یہ پہلا موقع ہے کہ ”تھری سٹڈیز آف لوشن فروئڈ” کو نیلامی میں پیش کیا گیا ہے اور اس کی بولی 8 کروڑ ڈالرز سے شروع ہوئی تھی۔ نیلامی سے قبل عام اندازہ یہی تھا کہ یہ ساڑھے آٹھ کروڑ میں فروخت ہو گی۔ پینٹنگ کو کس نے خریدا اس بارے میں معلومات فراہم نہیں کی گئی ہیں۔
واضع رہے کہ اس سے قبل زیادہ قیمت میں فروخت ہونے والے فن پارے کا اعزاز ایڈوڈ مونک کی پینٹنگ ”دی سکریم” کے پاس تھا جو 2012ء میں 120 ملین ڈالرز میں فروخت ہوئی تھی۔ اس ریکارڈ فروخت سے قبل فرانسس بیکن کی سب سے مہنگی قیمت میں خریدی جانے والی پینٹنگ Triptych تھی جو 2008ء میں 86 ملین ڈالرز میں فروخت ہوئی تھی۔ یہ پینٹنگ انہوں نے 1976ء میں تخلیق کی تھی۔