کراچی (جیوڈیسک) کراچی ایم کیو ایم کے رہنما فیصل سبزواری نے کہا کہ این اے 258 اور 256 دونوں کی رپورٹس میں کافی یکسانیت ہے، ایم کیو ایم کو دیوار کے ساتھ لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن ہم ہار ماننے والے نہیں۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما فیصل سبزواری نے کہا کہ پاکستان بھر میں ایم کیو ایم کے مینڈیٹ پر کیوں سولات اٹھائے جا رہے ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کو دیوار کے ساتھ لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور ذرائع کی ساری مہم این 256 پر کیوں ہے۔
فیصل سبزواری کا یہ بھی کہنا تھا بیلٹ پیپر اور اچھی سیاہی فراہم کرنا ایم کیو ایم کی ذمہ داری نہیں تھی، این 256 میں جعلی ووٹوں کا فتوی دیا گیا، ووٹوں کی تصدیق نہ ہونے اور جعلی ہونے میں فرق ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا ایم کیو ایم انتخابات میں فریق تھی جس طرح دوسری سیاسی جماعتیں تھیں، سایسی جماعتوں کے مطالبے پر پولنگ اسٹیشن میں فوج تعینات کی گئی تھی اور ہر پولنگ بوتھ میں فوج کے جوان موجود تھے۔
فیصل سبزواری کا یہ بھی کہنا تھا سیاسی جماعتوں کی شکایت پر انگوٹھوں کی تصدیق کرائی جائے۔ ادھر کراچی ائیر پورٹ پر ذرائع سے گفتگو میں فاروق ستار کا کہنا تھا حلقہ این اے 256 پر الیکشن ٹربیونل کا جو بھی فیصلہ آئے گا اسے تسلیم کریں گے۔ یہ ثابت کرنا پڑے گا کہ کس نے یہ ووٹ ڈلوائے ہیں۔
فاروق ستار نے کہا کہ کوئی ایک جماعت ملک کو بحران سے نہیں نکال سکتی۔ امن کے لئے مذاکرات کو ایک موقع دینا ہوگا۔ تحریک طالبان قومی دھارے میں آنے کے لیے خود کو تیار کرے۔ ایم کیو ایم کے رہنما کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت ٹارگٹڈ آپریشنز کے لیے سیاسی اایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔