دھاندلی کے الزامات : عمران خان 14 روز میں معافی مانگیں ورنہ قانونی کارروائی کرونگا

Rehman Ramday

Rehman Ramday

لاہور (جیوڈیسک) سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج خلیل الرحمان رمدے نے 2013ء کے عام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات لگانے پر عمران خان کو قانونی نوٹس بھجواتے ہوئے چودہ روز میں معافی کا مطالبہ کر دیا ہے۔

جسٹس رمدے نے عمران کو انکی زمان پارک والی رہائش کے پتے پر بذریعہ کوریئر قانونی نوٹس بھجوایا ہے۔ ہتک عزت آرڈیننس 2002ء کے سیکشن 8 کے تحت بھجوائے گئے قانونی نوٹس میں کہا گیا ہے کہ عمران خان الیکشن 2013ء میں دھاندلی کے بے بنیاد الزامات لگانے پر دو ہفتوں میں معافی مانگیں بصورت دیگر انکے خلاف دیوانی اور فوجداری کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔

نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ قانونی کارروائی برطانیہ میں ہتک عزت کے دعویٰ کی صورت میں بھی ہوسکتی ہے۔ قانونی نوٹس کے مطابق عمران نے 11 اگست کو الزام لگایا تھا کہ حالیہ عام انتخابات میں جسٹس افتخار چودھری سے ملی بھگت کر کے جسٹس (ر) رمدے نے مسلم لیگ (ن) کے حق میں دھاندلی کی اور اپنے گھر میں الیکشن سیل بنوا کر ریٹرننگ افسروںکی جسٹس افتخار سے ملاقاتیں کروائیں اور انہی کے کہنے پر نوازشریف نے 11 مئی 2013ء کو پولنگ ختم ہونے کے بعد اور حتمی نتائج آنے سے پہلے تقریر کی تھی جس میں عمران کے بقول نوازشریف نے کہا تھا کہ مجھ کو انتخابات میں واضح برتری دلوائو۔

عمران خان کے مطابق اس تقریر کے بعد ہی ریٹرننگ افسروں نے مسلم لیگ (ن) کے حق میں دھاندلی کی۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے یہ الزام بھی لگایا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کو الیکشن میں کامیابی دلوانے پر جسٹس (ر) خلیل الرحمن رمدے کی بھتیجی کو خواتین کی مخصوص نشست پر ایم این اے بنایا گیا اور انکے بیٹے مصطفی رمدے کو ایڈووکیٹ جنرل پنجاب مقرر کیا گیا جبکہ انکے بھائی کومسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر الیکشن میں کامیاب کروایا گیا۔

قانونی نوٹس میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کی طرف سے لگائے گئے تمام الزامات غلط اور بے بنیاد ہیں جس کی وجہ سے جسٹس (ر) خلیل الرحمن کی ساکھ اور شہرت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا جبکہ انکو شدید ذہنی اذیت کا بھی سامنا کرنا پڑا۔